ضلع کی ترقی اولین ترجیح، کلکٹریٹ ، کمشنریٹ اور رکن اسمبلی کے کیمپ آفس کا افتتاح،مقامی قائدین سے ملاقات
حیدرآباد۔چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے آج سے اضلاع کا دورہ شروع کرتے ہوئے مختلف ترقیاتی کاموں کا افتتاح انجام دیا۔ چیف منسٹر نے سدی پیٹ اور کاماریڈی اضلاع کا دورہ کیا۔ سدی پیٹ میں انٹگریٹیڈ ڈسٹرکٹ کلکٹریٹ کامپلکس، پولیس کمشنریٹ، ڈسٹرکٹ پولیس چیف کامپلکس اور ایم ایل اے کیمپ آفس کا افتتاح انجام دیا۔ انہوں نے کاماریڈی میں ڈسٹرکٹ کلکٹریٹ کامپلکس کی رسم افتتاح انجام دی۔ سدی پیٹ پہنچنے پر چیف منسٹر کا وزراء اور عوامی نمائندوں کی جانب سے شاندار استقبال کیا گیا۔ سدی پیٹ میں 4 کروڑ روپئے کی لاگت سے ایم ایل اے کیمپ آفس تعمیر کیا گیا ہے۔ چیف منسٹر نے اس موقع پر ٹی آر ایس پارٹی قائدین اور کارکنوں کے ساتھ بات چیت کی اور ان کے ساتھ گروپ فوٹو کھنچوائی۔ مقامی قائدین سے موجودہ سیاسی حالات پر چیف منسٹر نے بات چیت کی۔ کیمپ آفس کا گراؤنڈ فلور رکن اسمبلی کے آفس جبکہ فرسٹ فلور رہائش کے طور پر استعمال ہوگا۔ چیف منسٹر نے رام پلی ولیج کے قریب پولیس کمشنریٹ کامپلکس کا افتتاح کیا اور گارڈ آف آرنر کی سلامی لی۔ کلکٹریٹ کامپلکس کے افتتاح کے موقع پر چیف منسٹر نے ضلع کلکٹر وینکٹ رام ریڈی کو ان کے چیمبر میں نشست پر بٹھایا اور مبارکباد پیش کی۔ اس موقع پر ریاستی وزراء ٹی ہریش راؤ، محمد محمود علی، پرشانت ریڈی، رکن پارلیمنٹ کے پربھاکر ریڈی، چیف سکریٹری سومیش کماراور مقامی عوامی نمائندے موجود تھے۔ چیف منسٹر نے اس موقع پر کہا کہ وہ سدی پیٹ ضلع میں پیدا ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی تشکیل سے قبل ہی انہوں نے مشن کاکتیہ پروگرام کا ڈیزائن تیار کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سدی پیٹ، نلگنڈہ، ورنگل اور نظام آباد میں ویٹرنری کالجس قائم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت کسانوں کی بھلائی کیلئے کام کررہی ہے۔ رعیتو بندھو اسکیم کے ذریعہ کسانوں کی مدد کی جارہی ہے۔ ریوینو ریکارڈ کو بہتر بنانے کیلئے دھرانی پورٹل متعارف کیا گیا اور ریوینو قوانین میں ترمیم کی گئی ہے۔ ایم ایل اے کیمپ آفس کی افتتاحی تقریب کے بعد کے سی آر نے کہاکہ علحدہ تلنگانہ تحریک کا سدی پیٹ سے آغاز ہوا تھا۔ تلنگانہ کی ابتدائی تحریکات میں سدی پیٹ نے مکمل تائید کی ہے۔ کے سی آر نے کہا کہ وہ سدی پیٹ میں پیدا ہوئے اور وہیں ان کی پرورش ہوئی۔ اپنے پیدائشی ضلع میں ریاست کے پہلے کلکٹریٹ کامپلکس کے افتتاح پر انہیں کافی خوشی ہے۔ سابق میں پینے کے پانی اور آبپاشی کیلئے سدی پیٹ کی عوام کافی جدوجہد کرتے رہے ہیں لیکن ٹی آر ایس حکومت نے اس مسئلہ کو حل کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام روزانہ گھڑوں کے ساتھ بورویلز اور ٹینکرس کے پاس دکھائی دیتے تھے، وہ دن یاد کرنے پر مجھے خوف ہوتا ہے۔ سدی پیٹ میں تمام تالاب لبریز ہوچکے ہیں۔ کے سی آر نے کہا کہ بہتر نظم و نسق کیلئے 33 اضلاع کی تشکیل عمل میں آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی بہتر خدمت کو یقینی بنانے کیلئے انتظامی اصلاحات متعارف کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں پینے کے پانی کے مسئلہ کی یکسوئی کیلئے مشن بھگیرتا کا آغاز کیا گیا جس کے تحت ہر گھر کوصاف پینے کے پانی کی سربراہی کا نشانہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تلنگانہ میں جملہ 2.75 کروڑ ایکر اراضی ہے جن میں سے 1.65 کروڑ ایکر اراضی کسانوں کے پاس ہے۔ ٹی آر ایس حکومت نے زراعت کو منافع بخش شعبہ میں تبدیل کیا ہے۔