عمرہ اور سیاحت کے سوا تمام ویزوں کا اجرا جاری : سعودی

   

l G-20 اجلاس میں شرکت کیلئے آنے والے مہمانوں پر صحت سے متعلق ان ہی اصول و ضوابط کا اطلاق
جو سعودی کی جانب سے مقرر کئے گئے ہیں
l سعودی وزارت خارجہ کے سکریٹری تمیم الدوسری کی پریس کانفرنس

ریاض ۔ 2 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) قونصل خانوں کے امور سے متعلق سعودی وزارت خارجہ کے سکریٹری تمیم الدوسری کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے حوالے سے احتیاطی اقدامات کے سلسلے میں معطل کیے جانے والے ویزوں میں صرف عمرے کے ویزے اور بعض ممالک کے لیے سیاحتی ویزے شامل ہیں۔الدوسری نے تصدیق کی ہے کہ دیگر نوعیت کے ویزے ابھی تک کھلے ہوئے ہیں اور معطلی کے فیصلے کا ان پر کوئی اثر نہیں ہوا۔انہوں نے یہ بات اتوار کے روز ایک پریس کانفرنس کے دوران بتائی۔ یہ پریس کانفرنس سعودی عرب میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے سلسلے میں کیے جانے والے حفاظتی اقدامات اور تیاریوں کی وضاحت کے لیے منعقد کی گئی۔G-20 اجلاس میں شرکت کے لیے آنے والوں سے متعلق الدوسری کا کہنا تھا کہ سعودی وزارت خارجہ اور G-20 کے لیے سعودی سکریٹریٹ باہمی رابطہ کاری سے سرکاری مہمانوں کی مملکت آمد کے انتظامات کر رہے ہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ تمام سرکاری مہمانوں پر صحت سے متعلق وہی اصول و ضوابط کا اطلاق ہو گا جو سعودی حکومت کی جانب سے مقرر کیے گئے ہیں۔ یاد رہیکہ سعودی عرب میں عمرہ ادا کرنے کیلئے لوگ سال بھر آتے رہتے ہیں اور خصوصی طور پر رمضان المبارک میں عمرہ کرنے والوں کی تعداد میں کئی گنا اضافہ ہوجاتا ہے۔ کہا جاتا ہیکہ خانہ کعبہ کا طواف 24 گھنٹے جاری رہتا ہے۔ آپ کسی بھی وقت خانہ کعبہ کے پاس چلے جائیں چاہے وہ دن ہو، شام ہو، رات ہو، رات کا آخری پہر ہو یا پھر صبح صادق، طواف کرنے کا عمل کبھی رکتا نہیں ہے۔ اسی بات کو مدنظر رکھتے ہوئے سعودی حکومت نے یہ عارضی فیصلہ کیا تھا کہ عمرہ کیلئے لاکھوں افراد کا اجتماع ہوتا ہے اور اگر ایسے میں احتیاط نہ برتی گئی تو اس کے سنگین نتائج سامنے آسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی سیاح ڈر اور خوف کے ماحول میں بیرون ملک کا سفر کرنے سے گریز کرے گا اور یہی بات سعودی عرب کے بارے میں بھی کہی جاسکتی ہے۔ رہی بات عمرہ کی تو کچھ دن مزید صبر کرنے کی بات ہے۔