عوام سبق سکھانے کے باوجود بی آر ایس قائدین میں کوئی تبدیلی نہیں: ریونت ریڈی

   

عقل سلیم کیلئے دعا کرتے ہیں،قبائیلی علاقوں کے مسئلہ پر اسمبلی میں چیف منسٹرکا بیان
حیدرآباد۔/24 جولائی، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے سابق بی آر ایس حکومت پر قبائیلی علاقوں اور گرام پنچایتوں کو نظرانداز کرنے کا الزام عائد کیا۔ اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران قبائیلی تانڈا کو گرام پنچایتوں میں اپ گریڈ کرنے سے متعلق سوال کے دوران مداخلت کرتے ہوئے چیف منسٹر ریونت ریڈی نے سابق بی آر ایس حکومت کی جانب سے قبائیلی تانڈوں میں پانی، برقی اور سڑک جیسی بنیادی سہولتوں کو نظرانداز کرنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس حکومت کو عوام نے غلطیوں کی سزاء دی ہے پھر بھی بی آر ایس قائدین میں کوئی تبدیلی دکھائی نہیں دیتی۔ ایسے میں ہم بی آر ایس قائدین کے حق میں عقل سلیم کیلئے دعا کرسکتے ہیں۔ وزیر پنچایت راج ڈی سیتکا کے جواب کے دوران بی آر ایس ارکان کے احتجاج پر چیف منسٹر نے مداخلت کی ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت نے پنچایتوں اور تانڈوں میں بی ٹی روڈ کو لازمی قرار دیا ہے۔ برقی اور پانی جیسی بنیادی سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں۔ ریاستی وزیر سیتکا نے کہا کہ تلنگانہ میں 1851 قبائیلی تانڈوں کو گرام پنچایتوں میں اَپ گریڈ کیا گیا ہے۔ مرکزی ترقیاتی گرانٹ کے مساوی تلنگانہ حکومت بھی فنڈز جاری کررہی ہے۔ بی آر ایس رکن ہریش راؤ اور دوسروں نے سابق حکومت کی جانب سے قبائیلی علاقوں کو نظرانداز کرنے کے الزام کی تردید کی۔ اس مرحلہ پر وزیر پنچایت راج سیتکا نے کہا کہ دس سال کے وقفہ کے بعد تلنگانہ میں جمہوریت اور عوامی حکومت بحال ہوئی ہے۔ بی آر ایس دور حکومت میں احتجاج کرنے پر ارکان کو معطل کرنے کی روایت تھی۔ انہوں نے کہا کہ ریونت ریڈی حکومت قبائیلی علاقوں کی ترقی کیلئے اقدامات کررہی ہے۔1