عوام سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل میں کانگریس مکمل نام

   

ریاست میں کانگریس باقی کارڈ تحریک کا ویلیور میں آغاز ۔ بالکنڈہ میں پرشانت ریڈی کی پریس کانفرنس

نظام آباد۔8 اکتوبر ۔ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) سابق وزیر و رکن اسمبلی بالکنڈہ مسٹر پرشانت ریڈی نے کہا کہ ریاست میں کانگریس حکومت عوام سے کئے گئے وعدوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مکمل طور پر ناکام ہوگئی ہے۔ عوام میں اس کے خلاف بڑھتی ہوئی ناراضگی کو اُجاگر کرنے کے لیے ’’کانگریس باقی کارڈ تحریک‘‘ کا آغاز کیا گیا ہے۔ وہ ویلپور منڈل ہیڈکوارٹر کے کیس آر کالونی میں منعقدہ منڈل سطح کے اہم کارکن اجلاس اور کانگریس باقی کارڈ تقسیم تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر مسٹر پرشانت ریڈی نے کہا کہ بی آرایس کے ورکنگ صدر کے ٹی راما راؤ کی ہدایت پر کانگریس حکومت کی جھوٹی ضمانتوں اور وعدہ خلافیوں کے خلاف عوامی شعور بیداری پیدا کرنے کی غرض سے یہ تحریک بالکنڈہ اسمبلی حلقہ بھر میں وسیع پیمانے پر چلائی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی مہم کے دوران کانگریس نے 420 سے زائد وعدے کرتے ہوئے عوام کو دھوکہ دیا اور ان کی ہمدردی حاصل کر کے اقتدار پر قابض ہوگئی۔ مگر اقتدار میں آنے کے بعد 22 ماہ گزرنے کے باوجود ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔ انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’’اقتدار میں آتے ہی سو دنوں کے اندر تمام وعدوں پر عمل کریں گے‘‘ کہہ کر کانگریس نے ہر جلسہ میں عوام کو گمراہ کیا۔ الیکشن کے وقت ’’گیارنٹی کارڈ‘‘ تقسیم کر کے ووٹ حاصل کئے گئے مگر اب وہی کارڈ عوام کے لیے ’’باقی کارڈ‘‘ بن گئے ہیں۔ حکومت کی کارکردگی کم، تشہیر زیادہ ہے۔ مسٹر پرشانت ریڈی نے کہا کہ ہر عورت کو 2500 روپئے دینے کا وعدہ کیا گیا تھا مگر آج تک ایک روپیہ بھی نہیں دیا گیا جس کے باعث 22 ماہ میں ہر خاتون کے ذمے 55 ہزار روپئے کے بقایاجات جمع ہوگئے ہیں۔ بزرگوں اور بیڑی مزدوروں کے لیے 4000 روپئے ماہانہ پنشن دینے کا وعدہ کیا گیا تھا مگر اب بھی صرف 2000 روپئے ہی دیے جا رہے ہیں۔ اس طرح ہر مستحق کے ذمے 44 ہزار روپئے بقایا ہیں۔ معذوروں کے لیے 6000 روپئے پنشن دینے کا اعلان بھی محض زبانی ثابت ہوا اور ان کے ذمے بھی 44 ہزار روپئے بقایا رہ گئے۔اسی طرح کسانوں کے لیے رعیتو بھروسہ کے تحت 15 ہزار، کسانوں کے لیے 19 ہزار، قرض معافی کے تحت 2 لاکھ روپئے اور ہر ایکڑ پر چار فصلوں کے لیے 12,500 روپئے بونس کا وعدہ کیا گیا تھا، جس کے مطابق ہر کسان کے ذمے 50 ہزار روپئے کانگریس کے بقایاجات بنتے ہیں۔انہوں نے کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ گاؤں گاؤں جا کر عوام کو آگاہ کریں کہ کانگریس نے کس طرح جھوٹے وعدوں سے ووٹ حاصل کر کے اقتدار پر قبضہ کیا۔ مقامی اداروں کے انتخابات میں بی جے پی کو ووٹ دینا ووٹ ضائع کرنا ہے کیونکہ ریاست میں کانگریس اور بی جے پی دونوں ایک ساتھ چل رہی ہیں۔ صرف بی آر ایس پارٹی ہی ہے جو ریونت ریڈی حکومت کے خلاف عوام کی آواز بن کر لڑ رہی ہے۔