غربا کیلئے وقف بورڈ کا اہم قدم، تجہیز و تکفین کیلئے 5000 روپئے کی امداد

   

مسلم شخص کی شمشان گھاٹ میں تدفین کا سنگین نوٹ، وقف بورڈ کے اجلاس میں کئی اہم فیصلے، محمد سلیم کا اعلان

حیدرآباد ۔ 6 جون (سیاست نیوز) وقف بورڈ کے اجلاس میں مسلم میت کو قبرستانوں میں تدفین کی اجازت نہ دینے کے مسئلہ پر گرماگرم مباحث ہوئے۔ متعلقہ متولیوں کے خلاف کارروائی کرنے کا جائزہ لیتے ہوئے وی آر او اور ایم آر او کے خلاف کریمنل مقدمات درج کرنے کیلئے کلکٹر سے نمائندگی کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ سڑک توسیع کے دوران منہدمہ قدیم عاشورخانہ کو دوبارہ تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ بالاپور میں 5 ایکڑ اراضی پر قبرستان قائم کرتے ہوئے کوویڈ متاثرین اور لاوارث میتوں کی تدفین کرنے سے بھی اتفاق کیا گیا۔ مسلم کوویڈ متاثرین کو امداد فراہم کرنے کیلئے 11 جون کو منعقد شدنی فینانس کمیٹی کے اجلاس میں قطعی فیصلہ کیا جائے گا۔ 8 جون سے مساجد میں نمازوں کیلئے سماجی فاصلہ برقرار رکھتے ہوئے علماء مشائخین کی ہدایتوں پر عمل کرنے کا مسلمانوں کو مشورہ دیا گیا۔ مسجد یکخانہ کی دوبارہ تعمیر کیلئے حکومت اور جی ایچ ایم سی کو مکتوبات روانہ کئے گئے۔ پہاڑی شریف میں 10 ایکر اور شیرلنگم پلی میں 5 ایکر اراضیات پر قبرستان قائم کرنے کو منظوری دی گئی۔ حج ہاؤز کے دونوں بازو موجودہ اراضیات کو ترقی دیتے ہوئے کمرشیل سرگرمیاں شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم کی صدارت میں آج وقف بورڈ میں ایک ہنگامی اجلاس منعقدہوا ہے۔ اجلاس کے ایجنڈہ میں 49 نکات شامل تھے۔ تمام ارکان نے اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے مختلف مسائل اور امور پر اپنے اپنے تجاویز پیش کئے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں مسلم میت کی شمشان گھاٹ میں تدفین اور متولیوں کی جانب سے اراضی فراہم نہ کرنے کے مسئلہ پر گرماگرم مباحث ہوئے۔ اس طرح کے واقعات دوبارہ اعادہ نہ ہونے کیلئے خصوصی حکمت عملی تیار کرنے سے اتفاق کیا گیا۔ چار متولیوں کے خلاف مسلمانوں میں پائے جانے والے غم و غصہ پر غور کرتے ہوئے ان کے خلاف بھی کارروائی کرنے کا جائزہ لیا گیا۔ ساتھ ہی متعلقہ وی آر او اور ایم آر او کے خلاف کریمنل کیس بک کرنے کیلئے کلکٹر سے نمائندگی کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ بعدازاں صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے کہا کہ قبرستانوں میں مسلم میتوں کیلئے جگہ نہ دینے والے متولیوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا انتباہ دیا اور کہا کہ مختلف مقامات پر علحدہ علحدہ طور پر 20 ایکر اراضی پر قبرستان قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پہاڑی شریف میں 10 ایکر اراضی، شیر لنگم پلی میں 5 ایکر اور بالاپور میں 5 ایکر اراضی پر قبرستان قائم کرنے کی اجلاس میں اتفاق رائے سے منظوری دی گئی ہے۔ وقف بورڈ کے تحت جتنے بھی قبرستان ہیں ان میں تدفین کیلئے مفت اراضی دی دینے کا اعلان کیا۔ منشائے وقف کے تحت معمولی معاوضہ لینے کو منظوری دی گئی ہے مگر یہ معاوضہ 50 ہزار ایک لاکھ یا دو لاکھ نہیں ہوگا صرف 2 یا 3 ہزار معاوضہ لیا جائے۔ تمام قبرستان کمیٹیوں پر زور دیا گیا ہیکہ وہ مسلم میت کی تدفین کو ہرگز نہ روکیں۔ وقف بورڈ کی جانب سے غریب مسلم میتوں کی تدفین کیلئے تجہیز و تکفین پر 5 ہزار روپئے دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ اگر کسی قبرستان میں متولیوں یا کمیٹیوں کی جانب سے تدفین کیلئے اراضی دینے سے انکار کرنے پر مسلمانوں سے اپیل کی گئی ہیکہ وہ وقف بورڈ کے ہیلپ لائن کو فون کریں۔ صدرنشین وقف بورڈ نے مزید کہا کہ 8 جون سے مساجد وغیرہ عبادتوں کیلئے کھول دی جارہی ہیں۔ مسلمانوں سے اپیل ہیکہ وہ حکومت کے قواعد اور کوویڈ19 کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے سماجی فاصلہ برقرار رکھیں اور علماء مشائخین کی ہدایتوں پر عمل کرتے ہوئے اپنا اور اپنے ارکان خاندان کا اس وباء سے تحفظ کرنے میں اہم رول ادا کریں۔ وقف بورڈ کے اجلاس میں حج ہاؤز کے بازو دونوں جانب موجود جائیدادوں جلد از جلد تعمیر مکمل کرنے اس عمارت میں سرکاری دفاتر کے علاوہ کمرشیل سرگرمیوں کی اجازت دینے اور خالی اراضی پر ملگیات تعمیر کرتے ہوئے وقف بورڈ کی ذرائع آمدنی میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ٹاسک فورس آفس کی وقف جائیداد اور شاداں کالج کے روبرو موجود وقف جائیداد کو بھی ترقی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سڑک توسیع کے دوران نارائن پیٹ میں منہدمہ قدیم عاشورخانہ کو دوبارہ تعمیر کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ مسجدیکخانہ عنبرپیٹ کی دوبارہ تعمیر کیلئے وقف بورڈ کی جانب سے حکومت اور جی ایچ ایم سی کو مکتوبات روانہ کئے گئے ہیں۔