ریاض : 9اکٹوبر ( ایجنسیز ) سعودی عرب نے غزہ کے حوالے سے طے پانے والے معاہدہ اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے پیش کردہ امن تجویز کے پہلے مرحلے کے آغاز کا خیرمقدم کیا ہے۔سعودی پریس ایجنسی کے مطابق یہ معاہدہ غزہ میں جنگ کے خاتمہ اور ایک جامع و منصفانہ امن عمل کے قیام کی راہ ہموار کرنے کی غرض سے ہے۔سعودی وزارت خارجہ نے اعلامیے میں کہا ہے کہ ’سعودی عرب نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے فعال کردار، نیز برادر ممالک قطر، مصر اور ترکی کی جانب سے کی جانے والی ثالثی کی کوششوں کو سراہا ہے جن کے نتیجے میں یہ معاہدہ ممکن ہو سکا ہے۔‘سعودی عرب نے امید ظاہر کی کہ یہ اہم قدم فلسطینی عوام کی انسانی تکالیف میں فوری کمی کا باعث بنے گا۔مملکت نے اس امید کا بھی اظہار کیا ہے کہ یہ معاہدہ اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا، امن و استحکام کی بحالی اور منصفانہ و جامع امن کے قیام کے لیے عملی اقدامات کے آغاز کی راہ ہموار کرے گا۔اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ ’ایسا امن جو دو ریاستی حل کے اصول پر مبنی ہو، جس کے تحت 1967 کی سرحدوں کے مطابق اور مشرقی یروشلم (القدس الشرقیہ) کو دارالحکومت بنائے ہوئے ایک آزاد فلسطینی ریاست قائم ہو جیسا کہ متعلقہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں، عرب امن اقدام، اور نیویارک اعلامیے میں فلسطینی مسئلے کا پرامن حل بیان کیا گیا ہے۔