واشنگٹن، 25 جولائی (یو این آئی) امریکہ اور اسرائیل نے مصر اور قطر کی ثالثی میں دوحہ میں ہونے والے غزہ جنگ بندی مذاکرات سے اپنے وفود واپس بُلا لیے۔ امریکہ اور اسرائیل نے جمعرات کو غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے قطر میں ہونے والے مذاکرات سے اپنے وفود واپس بلا لیے ہیں۔ اسرائیل وزیر اعظم کے دفتر کے مطابق گزشتہ روز حماس کی جانب سے جنگ بندی معاہدے پر اپنا جواب جمع کرانے کے بعد مذاکرات کار مشاورت کیلئے واپس بلائے گئے ہیں۔ امریکی نمائندہ خصوصی اسٹیو وٹکوف کا کہنا ہے کہ ثالثوں نے بہت کوشش کی لیکن حماس کی نیک نیتی اور غزہ جنگ بندی کی خواہش نظر نہیں آئی، اب ہم یرغمالیوں کو واپس لانے اور غزہ کے عوام کیلئے مستحکم ماحول لانے متبادل طریقوں پر غور کریں گے ۔اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اس سے قبل کہا تھا کہ ان کی حکومت اب بھی جنگ بندی کی خواہاں ہے ۔انہوں نے بھی الزام لگایا کہ حماس جنگ کے خاتمے میں رکاوٹ بن رہی ہے ۔ ثالثین گزشتہ دو ہفتوں سے زائد عرصے سے دوحہ میں اسرائیلی اور حماس کے وفود کے درمیان مذاکرات میں مصروف رہے ، لیکن مذاکرات میں کوئی بڑی پیش رفت حاصل نہیں ہو سکی۔حماس نے گذشتہ روز مجوزہ جنگ بندی معاہدہ منظور کر کے اپنا جواب ثالثوں کو جمع کروایا تھا ۔فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ حماس نے اپنے جواب میں امداد کی رسائی، ان علاقوں کے نقشوں، جہاں سے اسرائیلی فوج کو انخلا کرنا ہے اور جنگ کے مستقل خاتمے کی ضمانتوں سے متعلق شقوں میں ترامیم کی تجاویز دی تھیں۔
یمن میں فوجی اسلحہ ڈپو پر دھماکوں کی گونج
یمن کے جنوب مغربی حصے میں الاناد کے فوجی اڈے پر دھماکے کی آوازیں سنی گئی ہیں۔ یہ بات یمن کی جنوبی فوجی کمانڈ کے ترجمان کی طرف سے ایک بیان میں بتائی گئی ہے۔ترجمان کا کہنا ہے کہ دھماکے کی آواز بارود کے پھٹنے سے آئی ہے۔ تاہم اس واقعے سے کسی انسانی جان کو نقصان پہنچنے کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔یمنی فوجی ترجمان محمد النقیب نے کہا تاہم دھماکے ہونے کے اس واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں کہ یہ دھماکے کیسے ہوئے ہیں۔