غزہ مذاکرات: فریقین کے درمیان بنیادی اختلافات برقرار

   

تل ابیب ۔ 20 مئی ۔ (یواین آئی)قطر کا کہنا ہے کہ گذشتہ چند ہفتوں سے دوحہ میں جاری غزہ جنگ بندی مذاکرات فریقین کے درمیان بنیادی اختلافات کی وجہ سے کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے ہیں۔ اسرائیلی براڈکاسٹنگ اتھارٹی کے مطابق اسرائیل اس وقت دوحہ سے اپنے مذاکراتی وفد کی واپسی پر غور کر رہا ہے ۔العربیہ کے مطابق قطر کے وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی نے منگل کو کہا ہے کہ گذشتہ چند ہفتوں سے دوحہ میں جاری غزہ جنگ بندی مذاکرات فریقین کے درمیان بنیادی اختلافات کی وجہ سے کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے ہیں۔ قطری وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران دوحہ میں ہونے والے مذاکرات ابھی تک کسی نتیجے پر نہیں پہنچے ہیں کیونکہ فریقین کے درمیان بنیادی خلیج موجود ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ کہ ایک فریق جزوی معاہدے کی تلاش میں ہے جو ایک جامع معاہدے کا باعث بن سکتا ہے اور دوسرا فریق صرف ایک بار کے معاہدے کی تلاش میں ہے تاکہ تمام یرغمالیوں کو رہا کرنے کے لیے جنگ ختم کرلی جائے ہم اس بنیادی خلیج کو پُر نہیں کر سکے ۔ قطری وزیر اعظم نے کہا کہ اسرائیل کی غزہ میں کارروائیوں میں شدت سے علاقے میں امن کوششوں کو نقصان پہنچ رہا ہے ۔انہوں نے کہا قطر مصر اور امریکہ کے ساتھ مل کر غزہ میں جنگ بندی کے حصول کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔ یہ بیانات اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے اس بیان کے ایک دن بعد سامنے آئے ہیں جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ان کا ملک غزہ کی پوری پٹی پر کنٹرول حاصل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے ۔ اسرائیلی فوج نے 19 ماہ کی جنگ کے بعد تباہ شدہ علاقے میں اپنی فضائی کارروائیوں اور زمینی کارروائیوں کو تیز کر دیا ہے ۔