غزہ میں قتل عام فوری روکنے کا مطالبہ: یوروپی کمیشن

,

   

اسرائیل کیخلاف سخت اقدامات پر غور ، انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی ضروری

جنیوا 17 ستمبر (ایجنسیز) یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وان در لائن نے کہا کہ غزہ میں روزانہ پیش آنے والی ہولناک صورتحال فوری طور پر ختم ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی بلا روک ٹوک رسائی ناگزیر ہے تاکہ لاکھوں متاثرہ شہریوں کو امداد فراہم کی جاسکے۔ اپنے بیان میں ارسلا وان در لائن نے زور دیا کہ حماس کے زیر حراست تمام یرغمالیوں کی رہائی بھی اتنی ہی ضروری ہے جتنی کہ انسانی جانوں کو تحفظ فراہم کرنا۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین انسانی امداد کا سب سے بڑا عطیہ کنندہ ہے اور یہ اپنا کردار جاری رکھے گا۔ یورپی کمیشن کی صدر نے واضح کیا کہ خطہ میں امن قائم کرنے کے لئے دو ریاستی حل ہی واحد پائیدار راستہ ہے، لیکن اسرائیلی آبادکاری اس حل کو مسلسل کمزور کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومت کے موجودہ اقدامات انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔ یورپی کمیشن نے اسرائیل کے خلاف کئی اقدامات تجویز کئے ہیں جن میں اسرائیل کے ساتھ تجارتی مراعات معطل کرنا، انتہا پسند اسرائیلی وزرا اور پرتشدد آبادکاروں پر پابندیاں عائد کرنا اور اسرائیل کے ساتھ ادارہ جاتی تعاون اور مالی اعانت کو معطل کرنا شامل ہے۔ارسلا وان در لائن نے کہا کہ یورپی یونین خطے میں امن اور انصاف کے قیام کے لئے اپنے اتحادیوں کے ساتھ کھڑی ہے اور انسانی حقوق کی پامالی پر خاموش نہیں رہ سکتی۔یوروپی کمیشن کا فیصلہ دیرآئے درست آئے کے مصداق ہے۔