غزہ میں مزید دو اسرائیلیوں کی نعشیں مل گئیں

   

تل ابیب : 6 جون ( ایجنسیز ) وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ پٹی میں موجود دو یرغمالیوں کی نعشیں برآمد کی ہیں۔امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق گاڈ ہاگئی اور جوڈتھ وائنسٹائن اسرائیلی نژادامریکی شہری تھے جبکہ جوڈتھ کے پاس کینیڈا کی بھی اضافی شہریت تھی۔ یہ دونوں حماس کے 7اکتوبر 2023 کو جنوبی اسرائیل میں حملے کے دوران مارے گئے تھے۔ اسی حملے کے بعد غزہ میں جنگ کا آغاز ہوا تھا۔اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے جمعرات کو کہا کہ ان کی باقیات فوج اور داخلی سلامتی ایجنسی شین بیت کی کے ایک خصوصی آپریشن کے ذریعے اسرائیل واپس لائی گئیں۔حماس کے عسکریت پسندوں کے 7اکتوبر کو حملے میں 12 سو سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے جن میں اکثریت عام شہریوں کی تھی، جبکہ 251 لوگوں کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔اسرائیل کے جوابی آپریشن میں حماس کے زیرانتظام کام کرنے والی غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 54 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔خیال رہے کہ وزارت صحت شہریوں اور جنگجوؤں میں کوئی تفریق نہیں کرتی۔حماس نے 7اکتوبر 2023 کو کل 251 افراد کو یرغمال بنایا تھا۔ جبکہ اس حملے سے قبل اس کے پاس چار یرغمالی تھے جن میں سے دو سنہ 2014 اور 2015 میں غزہ میں داخل ہوئے تھے۔ اور باقی دو 2014 کی جنگ میں ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی نعشیں تھیں۔قیدیوں کے تبادلے یا دیگر معاہدوں کی صورت میں 148 یرغمالی رہا کیے گئے جن میں 8نعشیں شامل ہیں۔اسرائیلی فوجیوں نے 43 یرغمالیوں کی نعشیں ڈھونڈیں اور 8کو زندہ بچایا۔