غزہ میں نسل کشی ہو رہی ہے : یورپی کونسل

   

بروسیلز۔ 24 مئی (یو این آئی) یورپ کی کونسل کی پارلیمانی اسمبلی کی ایک رکن نے زور دے کر کہا ہے کہ غزہ پٹی میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ نسلی تطہیر اور نسل کشی کے مترادف ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے غزہ کی پٹی میں موجودہ صورتحال کو ایک خوفناک سانحہ قرار دیا۔کونسل آف یورپ کی پارلیمانی اسمبلی کی مقررہ ساسکیا کلوئٹ نے غزہ میں خواتین، بچوں اور یرغمالیوں سے متعلق انسانی بحران کو فوری طور پر ختم کرنے کی ضرورت کے بارے میں گفتگو کی۔ انہوں نے کہا یہ ایک بہت بڑا انسانی ساختہ سانحہ ہے جس کا سبب انسان اور پوری انسانیت ہے ۔ ہم نے اسے اپنی آنکھوں کے سامنے مداخلت کے بغیر ہونے دیا۔ساسکیا کلوئٹ نے مکمل ناکہ بندی، جو 2 مارچ سے نافذ تھی، کے بارے میں بات کی اور کہا کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی آبادی کو مسلسل سکڑتی ہوئی جگہ میں قید کیا گیا ہے ۔ نام نہاد محفوظ علاقوں میں عدم تحفظ ہے ۔ساسکیا کلوئٹ نے یہ بھی کہا کہ یہ سب حالات، اسرائیلی حکومت کے ارکان کی جانب سے اہالیان غزہ کے بارے میں دیے گئے بیانات کے برعکس اس حقیقت کا بتا رہے ہیں کہ اسرائیلی حکومت کے اقدامات نسلی صفائی اور نسل کشی کے برابر ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ اجتماعی سزا اور فلسطینیوں کو انسانیت سے محروم کرنا فوری طور پر ختم ہونا چاہیے ۔ساسکیا کلوئٹ نے نشاندہی کی کہ یہ واضح ہے کہ اسرائیلی حکومت بین الاقوامی انسانی قانون کا احترام نہیں کرتی۔ بین الاقوامی انسانی قانون بغیر کسی رکاوٹ کے اور کافی مقدار میں انسانی امداد کی فراہمی کا حکم دیتا ہے تاکہ آبادی کی صحت کو یقینی بنایا جا سکے ۔
خاتون مقررہ نے اسرائیل پر ایک بار پھر غزہ کے لوگوں کو قتل کرنے کی کارروائیاں فوری طور پر روکنے اور بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو مکمل طور پر پورا کرنے کا مطالبہ کیا۔