غزہ کے شہریوں پرحملہ ظلم کی انتہاء :اقوام متحدہ

   

’’میں فلسطینی اسلامی جہاد اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازعہ سے متفکر ہوں‘‘
مغربی ایشیاء امن عمل کیلئے اقوام متحدہ کے خصوصی کوآرڈینیٹر کا بیان

اقوام متحدہ، 14 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) اقوام متحدہ نے اسرائیل اور غزہ پٹی کے درمیان سرحد پر راکٹ داغے جانے کے بڑھتے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کے خلاف حملہ انتہائی ظلم ہے ۔منگل کو اسرائیل کے فضائی حملہ میں فلسطین اسلامی جہاد ( پی آئی جے ) گروپ کے ایک اعلی کمانڈر بہا ابو العطا کی موت کے بعد دونوں ممالک کے درمیان جدو جہد میں اضافہ ہوا ہے ۔مغربی ایشیا امن عمل کے لئے اقوام متحدہ کے خصوصی کوآرڈینیٹر نکول مالدیونوو نے چہارشنبہ کو ایک بیان میں کہا‘‘میں فلسطین اسلامی جہاد اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازعہ پر متفکر ہوں’’۔مقامی اطلاعات کے مطابق، اسرائیل کے حملہ میں نہ صرف فلسطین اسلامی جہاد (پي آئی جی) گروپ کا ایک اعلی کمانڈر مارا گیا بلکہ ان کی اہلیہ اور دیگر بھی مارے گئے ۔دریں اثنا، غزہ انکلیو کی وزارت صحت کی رپورٹ کے مطابق چہارشنبہ کو اسرائیل کے حملہ میں تین بچوں سمیت 13 فلسطینیوں کی موت ہو گئی۔اس حملہ کے بعد مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 23 ہو گئی۔مالدیونوو نے کہا‘‘آبادی والے علاقے میں غیر ذمہ دارانہ طور پر راکٹ اور مارٹر داغا جانا مکمل طور پر ناقابل قبول ہے اور اسے فوری طور پر روکنا ہوگا۔ شہریوں کے خلاف کوئی بھی حملہ انتہائی ظالم ہے ۔’’اقوام متحدہ کے خصوصی کوآرڈینیٹر نے کہا مسلسل جاری جدوجہد ‘ انتہائی خطرناک ہے ’یہ غزہ میں سماجی و اقتصادی حالات کو بہتر بنانے کی کوششوں کو کمزور کرنے کی ایک اور کوشش ہے ۔ایک اور تباہ کن جدوجہد کو روکنا ہوگا۔انہوں نے کہااقوام متحدہ حالات کو کنٹرول کرنے کے لئے تیزی سے کام کر رہا ہے۔