فلسطینیوں کا غزہ میں خوراک کے گودام پر دھاوا،4شہری ہلاک

   

ایک دوسرے کو خدا حافظ کہنے کے بجائے غزہ میں فلسطینی اب کہتے ہیں’ جنت میں ملتے ہیں‘

غزہ سٹی : 29 مئی ( ایجنسیز) غزہ میں سینکڑوں فلسطینیوں نے اقوام متحدہ کے خوراک کے ایک گودام میں دھاوا بول دیا، بھگدڑ مچنے سے چار فلسطینی ہلاک ہو گئے ہیں۔خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق الاقصیٰ شہداء ہسپتال کے حکام نے بتایا کہ ہجوم میں دو افراد بری طرح کْچلے گئے جبکہ دو گولی لگنے سے ہلاک ہوئے۔فلسطینی شہریوں نے بدھ کو وسطی غزہ کی پٹی میں اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام کے گودام میں دھاوا بول دیا اور ایک دوسرے کو مرکزی دروازے کی جانب دھکیلتے رہے۔ اے ایف پی کی ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لوگوں کا ایک ہجوم دیر البلاح میں الغفاری گودام میں داخل ہو کر آٹے کے تھیلے اور کھانے کے کارٹن اٹھا کر لے جا رہا ہے جبکہ گولیاں چلے کی آوازیں بھی سنائی دے رہی ہیں۔ آٹے کے ہر تھیلے کا وزن تقریباً 25 کلوگرام (55 پاؤنڈ) ہوتا ہیاقوام متحدہ کے ایلچی نے غزہ میں دی جانے والی محدود امداد کا موازنہ ’جہاز کے ڈوبنے کے بعد لائف بوٹ‘ سے کیا۔ مشرق وسطیٰ کے لیے اقوام متحدہ کے قائم مقام خصوصی کوآرڈینیٹر سگریڈ کاگ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا کہ غزہ میں قحط کا سامنا کرنے والے لوگ امید کھو چکے ہیں۔’ایک دوسرے کو خدا حافظ کہنے کے بجائے غزہ میں فلسطینی اب کہتے ہیں کہ جنت میں ملتے ہیں۔‘ورلڈ فوڈ پروگرام نے گودام میں بھگدڑ کے حوالے سے کہا ہے کہ طویل ناکہ بندی کے بعد انسانی ضرورتیں قابو سے باہر ہو گئی ہیں۔غزہ کی وزارت صحت نے بتایا کہ یہ ہلاکتیں غزہ میں خوراک کی تقسیم کے موقع پر اسرائیلی فوج کی جانب سے ہجوم پر فائرنگ کے ایک دن بعد ہوئی ہیں جس میں کم از کم ایک فلسطینی ہلاک اور 48 دیگر زخمی ہوئے تھے۔اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے صورت حال پر قابو پانے کے لیے صرف ’انتباہی فائرنگ‘ کی۔فاؤنڈیشن نے کہا کہ اس جگہ کی حفاظت کرنے والے اس کے فوجی اہلکاروں نے فائرنگ نہیں کی۔