سابق چیف سکریٹری شانتی کماری نے بیان ریکارڈ کرایا، 618 فون نمبرات کی ٹیاپنگ کا ثبوت، ایٹالہ راجندر آج پیش ہوں گے
حیدرآباد ۔ 23۔ جون (سیاست نیوز) تلنگانہ میں فون ٹیاپنگ اسکام کی جانچ میں روزانہ نئے انکشافات منظر عام پر آرہے ہیں۔ خصوصی تحقیقاتی ٹیم کو اس بات کے ثبوت حاصل ہوئے ہیں کہ 2018 اسمبلی انتخابات سے فون ٹیاپنگ کا آغاز ہوچکا تھا اور 2023 اسمبلی انتخابات میں بھی یہ سلسلہ میں جاری رہا۔ سابق پولیس عہدیدار پربھاکر راؤ ، پرنیت راؤ اور دوسروں سے تفتیش کے دوران ایس آئی ٹی کو اس بات کے ٹھوس ثبوت ملے کہ 2018 اسمبلی انتخابات کے موقع پر بھی اپوزیشن اور دوسروں کے ٹیلیفون ٹیاپ کئے گئے تھے۔ ذرائع کے مطابق پرنیت راؤ سے ٹاسک فورس کے ڈپٹی کمشنر پولیس رادھا کشن راؤ کو ٹیاپنگ کی تفصیلات فراہم کی جارہی تھی۔ پربھاکر راؤ کی ہدایت پر ٹاسک فورس ٹیم نے ٹیاپنگ کا کام انجام دیا۔ بتایا جاتا ہے کہ فون ٹیاپنگ کے ذریعہ ہی پیراڈائیز کے رہنے والے بی آنند پرساد کی 70 لاکھ روپئے کی رقم کو عہدیداروں نے ضبط کیا تھا۔ دوباک اسمبلی حلقہ کے ضمنی چناؤ میں بھی مخالفین کے ٹیلیفون ٹیاپ کئے گئے ۔ انتخابات میں حصہ لینے والے پربھو نندن راؤ کے رشتہ دار کے بعد ایک کروڑ کی ر قم ضبط کی گئی جس کی اطلاع فون ٹیاپنگ کے ذریعہ حاصل ہوئی تھی۔ رادھا کشن راؤ اور ان کی ٹیم نے بیگم پیٹ میں رقم ضبط کی تھی۔ نلگنڈہ کے منگوڑ اسمبلی حلقہ کے ضمنی چناؤ میں بھی اپوزیشن کے فون ٹیاپ کئے گئے ۔ نلگنڈہ سے تعلق رکھنے والے کانگریس قائدین کے قریبی افراد سے 3.5 کروڑ ضبط کئے گئے تھے۔ اسی دوران خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے سابق چیف سکریٹری شانتی کماری اور جی اے ڈی کے پولیٹیکل سکریٹری رگھونند راؤ کے بیانات ریکارڈ کئے ہیں۔ انڈین ٹیلی گراف ایکٹ 1885 کی دفعہ 5(2) کے تحت کسی بھی شخص کا فون ٹیاپ کرنے کیلئے پولیس کو سکریٹری ہوم یا ڈائرکٹر جنرل پولیس سے اجازت حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ فون ٹیاپنگ کی تفصیلات اور نمبرات حکومت کی ریویو کمیٹی کو روانہ کئے جارے ہیں جو مرکزی محکمہ ٹیلی گر اف سے اجازت حاصل کرتی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اسپیشل انٹلیجنس بیورو کے سابق سربراہ پربھاکر راؤ نے 618 فون نمبرات ریویو کمیٹی کو پیش کئے تھے۔ اس وقت کی چیف سکریٹری شانتی کماری نے تمام نمبرات مرکزی محکمہ ٹیلی گراف کو روانہ کرتے ہوئے ٹیاپنگ کی اجازت حاصل کی تھی۔ ریویو کمیٹی کے ارکان میں اس وقت کے ہوم سکریٹری اور موجود ڈائرکٹر جنرل پولیس ڈاکٹر جتیندر ، اس وقت کے انٹلیجنس چیف انیل کمار شامل تھے۔ خصوصی تحقیقاتی ٹیم دونوں عہدیداروں کو سوالنامہ روانہ کرتے ہوئے جواب حاصل کیا ہے ۔ اطلاعات کے مطابق شانتی کماری اور رگھونندن راؤ کو تحقیقات کیلئے طلب کیا گیا تھا۔ اسی دوران میڑچل سے تعلق رکھنے والے کانگریس لیڈر ہری وردھن ریڈی اور ورنگل کے کانگریس لیڈر سدھیر ریڈی آج تحقیقاتی ٹیم کے روبرو پیش ہوئے اور اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔ دوسری طرف بی جے پی لیڈر پرمیندر ریڈی بھی تحقیقاتی ٹیم کے پیش ہوں گے ۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ ایٹالہ راجندر منگل 24 جون کو 11 بجے دن خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے روبرو پیش ہوکر بطور گواہ اپنا بیان درج کرائیں گے۔ فون ٹیاپنگ کے سلسلہ میں جن سیاسی قائدین ، صنعت کاروں اور دیگر افراد کے ناموں کا انکشاف ہوا ہے ، ان تمام کو طلب کرکے بیانات ریکارڈ کئے جارہے ہیں۔1