خصوصی تحقیقاتی ٹیم کا سرگرمی سے غور، پربھاکر راؤ کی تفتیش سے کئی اہم انکشافات
حیدرآباد ۔ 18۔ جون (سیاست نیوز) فون ٹیاپنگ اسکام کی تحقیقات میں نئے انکشافات کے بعد خصوصی تحقیقاتی ٹیم اس معاملہ میں چیف منسٹر ریونت ریڈی اور ان کے افراد خاندان کے بیانات ریکارڈ کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے الزام عائد کیا تھا کہ بی آر ایس دور حکومت میں ان کے اور ان کے افراد خاندان کے ٹیلیفون ٹیاپ کئے گئے ۔ باوثوق ذرائع کے مطابق خصوصی تحقیقاتی ٹیم ریونت ریڈی اور ان کے افراد خاندان کا بیان ریکارڈ کرنے پر غور کر رہی ہے۔ اس سلسلہ میں جلد ہی تاریخ کا تعین کیا جائے گا ۔ تحقیقات کے دوران تقریباً 600 سے زائد شخصیتوں کے ٹیلیفون ٹیاپ کرنے کے ثبوت ملے ہیں۔ صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ اور رکن راجیہ سبھا انیل کمار یادو نے کل جوبلی ہلز پولیس اسٹیشن پہنچ کر اپنا بیان درج کرایا ہے۔ فون ٹیاپنگ معاملہ کی جانچ میں تیزی اس وقت آئی جب اسپیشل انٹلیجنس بیورو کے سابق سربراہ پربھاکر راؤ تین ماہ بعد امریکہ سے حیدرآباد واپس ہوئے اور تحقیقاتی عہدیداروں کے روبرو پیش ہوئے۔ پربھاکر راؤ سے تفتیش کے دوران پولیس کو کئی اہم معلومات حاصل ہوئی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے پربھاکر راؤ کی جانب سے دی گئی اطلاعات کی بنیاد پر متاثرین کے بیانات قلمبند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ کئی سیاسی قائدین کو جانچ کیلئے طلب کیا جاسکتا ہے۔ خصوصی تحقیقاتی ٹیم نے آج معطل شدہ ڈی ایس پی پرنیت راؤ کا بیان ریکارڈ کیا۔ جوبلی ہلز پولیس اسٹیشن میں پرنیت راؤ سے پوچھ تاچھ کی گئی ۔ بتایا جاتا ہے کہ اسمبلی انتخابات سے قبل اسپیشل انٹلیجنس بیورو کی خصوصی مہم کے تحت پرنیت راؤ نے اہم شخصیتوں کے ٹیلیفون ٹیاپنگ کی نگرانی کی تھی۔ پربھاکر راؤ کے بیان سے کئی اہم انکشافات منظر عام پر آسکتے ہیں۔ اسی دوران پردیش کانگریس کمیٹی کے ترجمان جئے پال ریڈی نے آج اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔ ٹیلیفون ٹیاپنگ اسکام میں جو نمبرات حاصل ہوئے ہیں، ان میں سیاستدانوں کے علاوہ بعض ہائی کورٹ ججس بھی شامل ہیں۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی اور دیگر اہم شخصیتوں کے بیانات ریکارڈ کئے جاسکتے ہیں۔1