حیدرآباد ۔ 15 فبروری (سیاست نیوز) ریاست کے سنسنی خیز فون ٹیاپنگ معاملہ میں سابقہ ڈی ایس پی پرنیت راؤ کو عدالت نے ضمانت منظور کردی ہے۔ شہر کی مقامی عدالت نے پرنیت راؤ کو ضمانت منظور کرنے کے ساتھ ہر پیر کے دن پنجہ گٹہ پولیس میں حاضر ہونے اور اس طرح 8 ہفتوں تک حاضری کا حکم دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق فرسٹ ایڈیشنل سیشن کورٹ نے ایک لاکھ روپئے کے پرسنل بانڈ اور دو ضمانتوں کے ساتھ ضمانت کی منظوری دی ہے اور اپنا پاسپورٹ جمع کرنے کی ہدایت دی ہے۔ عدالت نے پرنیت راؤ کو تحقیقاتی ایجنسی سے مکمل تعاون کرنے کا حکم دیا۔ یاد رہیکہ سابقہ ڈی ایس پی پرنیت راؤ اسپیشل انٹلیجنس بیورو (ایس آئی بی) میں برسرخدمات تھا اور اس معطل شدہ عہدیدار پر فون ٹیاپنگ کے ثبوت مٹانے اور الیکٹرانک آلات ہارڈسک و دیگر شواہد کو تباہ کرنے کا الزام ہے۔ پرنیت راؤ کو فون ٹیاپنگ معاملہ میں گزشتہ سال مارچ 2024ء میں گرفتار کیا گیا تھا۔ پرنیت راؤ فون ٹیاپنگ معاملہ میں ملزم نمبر دو کے طور پر پایا جاتا ہے جبکہ اصل ملزم نمبر ایک پربھاکر راؤ جو اس وقت ایس آئی بی چیف تھا، امریکہ میں موجودگی کی اطلاعات پائی جاتی ہیں۔ ایک سازش کے تحت اس وقت کی بی آر ایس اور حکومت میں سیاسی قائدین، تاجرین، ریئل اسٹیٹ اور دیگر کے فون ٹیاپنگ کرنے اور الیکشن کی رقم کو منتقل کرنے کے سنگین الزامات کا فون ٹیاپنگ میں ملوث عہدیدار سامنا کررہے ہیں۔ع