فوٹ ٹیاپنگ ، پربھاکر راؤ کو آج خود سپردگی کیلئے سپریم کورٹ کی ہدایت

   

تحقیقات میں عدم تعاون کی شکایت پر کارروائی، کیس کی تحقیقات کا نیا موڑ
حیدرآباد ۔ 11۔ ڈسمبر (سیاست نیوز) فوٹ ٹیاپنگ معاملہ میں سابق آئی پی ایس عہدیدار پربھاکر راؤ کو سپریم کورٹ سے اس وقت دھکا لگا جب عدالت نے انہیں 12 ڈسمبر کو جوبلی ہلز پولیس اسٹیشن میں سرینڈر ہونے کی ہدایت دی۔ سپریم کورٹ نے پربھاکر راؤ کو مشروط ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی تھی جس کے بعد وہ امریکہ سے واپس ہوکر تحقیقاتی ٹیم کے روبرو پیش ہوئے۔ پولیس نے ضمانت کی منسوخی کے لئے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے شکایت کی کہ پربھاکر راؤ تحقیقات میں تعاون نہیں کر رہے ہیں۔ سماعت کے موقع پر سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے تلنگانہ حکومت کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ پربھاکر راؤ جاریہ تحقیقات میں تعاون نہیں کر رہے ہیں ، لہذا انہیں تحویل میں لے کر جانچ کی اجازت دی جائے۔ فریقین کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے پربھاکر راؤ کو مزید تحقیقات کے لئے جوبلی ہلز پولیس اسٹیشن میں سریندر کی ہدایت دی۔ پربھاکر راؤ فون ٹیاپنگ معاملہ میں اصل ملزم ہیں۔ جسٹس بی وی ناگا رتنا اور جسٹس مہادیون پر مشتمل بنچ نے سماعت کے بعد پربھاکر راؤ کو جمعہ کی 11 بجے خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے روبرو سرینڈر ہونے کی ہدایت دی۔ عدالت نے تحقیقاتی ٹیم کو اجازت دی کہ وہ پربھاکر راؤ کو تحویل میں لیتے ہوئے جانچ کریں۔ تاہم عدالت نے پربھاکر راؤ کو جسمانی طورپر کوئی اذیت نہ دینے کی ہدایت دی ۔ سینئر ایڈوکیٹ سدھارت لوتھرا نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے باوجود پربھاکر راؤ نے تحقیقات میں تعاون نہیں کیا۔ کمپیوٹرس اور دیگر آلات کے پاس ورڈ اور دیگر تفصیلات حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ پربھاکر راؤ نے اپنے دو اکاؤنٹ ری سیٹ کردیئے جن کی جانچ کے ذریعہ ڈیٹا کو ری کور کرنے کا کام جاری ہے۔ عدالت نے جب پربھاکر راؤ کے وکیل رنجیت کمار سے تحقیقات میں عدم تعاون کے بارے میں دریافت کیا تو ان کے وکیل نے کہا کہ تحقیقات میں تعاون سے متعلق عدالت میں حلفنامہ داخل کیا گیا ہے۔ عدالت نے ایس آئی ٹی کے روبرو سرینڈر ہونے کی ہدایت دے کر مقدمہ کی سماعت کو ملتوی کردیا۔1