فہرست رائے دہندگان میں ناموں کی شمولیت کیلئے پوسٹ کارڈ مہم

,

   

ایک کروڑ سے زائد مکانات تک بوتھ سطح کے عہدیداروں کی رسائی۔ رجت کمار کا بیان
حیدرآباد۔/9 جنوری، ( سیاست نیوز) فہرست رائے دہندگان سے بڑے پیمانے پر ناموں کے حذف کئے جانے کے الزامات پر آج چیف الیکٹورل آفیسر نے اپنا ردعمل ظاہر کیا اور بتایا کہ فہرست میں کوئی خامی نہیں تھی۔ مسٹر رجت کمار چیف الیکٹورل آفیسر تلنگانہ نے بتایا کہ فہرست رائے دہندگان پر نظر ثانی جاری ہے اور شہری اپنے نام فہرست میں درج کرواسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں میں شعور بیداری کیلئے بڑے پیمانے پر اقدامات کئے جارہے ہیں اور اس سلسلہ میں سیاسی پارٹیوں سے مشاورت بھی کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ فہرست رائے دہندگان میں ناموں کی شمولیت کیلئے ہر گھر تک پیغام پہنچایا جارہا ہے اور اس خصوص میں پوسٹ کارڈ مہم جاری ہے۔ سی ای او نے بتایا کہ ایک کروڑ سے زائد مکانات تک بوتھ سطح کے عہدیدار پوسٹ کارڈ پہنچائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ جامع سروے کے دوران تلنگانہ میں ایک کروڑ 40 لاکھ مکانات کی نشاندہی کی گئی اور ہر گھر تک پیغام کو پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ 22فبروری کو قطعی فہرست رائے دہندگان کو جاری کیا جائے گی۔ مسٹر رجت کمار نے بتایا کہ فہرست رائے دہندگان میں خامیوں کی شمولیت کا سلسلہ پرچہ نامزدگی کی تاریخ تک جاری رہے گا۔ 22 فبروری کے بعد فہرست سے نام کو نکالنے کا کسی کو اختیار نہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ فہرست میں خامی اور بڑے پیمانے پر ناموں کو حذف کرنے کے الزامات کا جائزہ لیا گیا اور پائیلٹ پراجکٹ کے تحت میٹریل میں جانچ کی گئی۔ اس میں پتہ چلا کہ صرف میڑچل ضلع سے 7 لاکھ 40ہزار رائے دہندگان کے ناموں کو حذف کیا گیا اور یہ کام سال 2015 میں کیا گیا۔

ایک اسکیم کے تحت فہرست رائے دہندگان سے ناموں کو حذف کیا گیا جس پر شبہات تھے۔ یعنی کئی افراد مقام بدل چکے تھے اور مزید وجوہات کے پیش نظر اقدامات کو انجام دیا گیا تھا۔ سی ای او کی تحقیقات کے دوران 6.8 لاکھ رائے دہندے درست ثابت ہوئے جبکہ 60ہزار کے متعلق وجوہات کا پتہ نہ چل سکا جس کے لئے بڑے پیمانے پر اقدامات کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فہرست رائے دہندگان پر نظر ثانی کا کام اطمینان بخش انداز سے جاری ہے ۔ انہوں نے شہریوں سے درخواست کی کہ وہ فہرست رائے دہندگان کی ایک بار جانچ کرلیں اگر فہرست میں نام نہ ہو تو فارم 6 کے ذریعہ اندراج کروالیں اور نام اور مقام و حلقہ کی تبدیلی جیسے مراحل کو بھی جلد از جلد مکمل کرلیں۔ انہوں نے بتایا کہ تاحال ریاست بھر سے954882 درخواستیں مختلف زمروں کے تحت حاصل ہوئی ہیں جن میں 844106 درخواستیں نئے ناموں کیلئے،10130 نام کو حذف کرنے کیلئے، 57,348 حلقہ کی تبدیلی کیلئے حاصل ہوئے ہیں۔ سی ای او نے بتایا کہ جانچ کے دوران فہرست سے نکالے گئے ناموں کی تمام تر تفصیلات کو ویب سائیٹ پر کھا گیا ہے اور اس میں کسی قسم کے شک کی کوئی گنجائش نہیں رہتی۔ تاہم انہوں نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ لاپرواہی کا مظاہرہ کرنے والے عہدیداروں کے خلاف کارروائی کی گئی اور مزید تین ریٹرننگ آفیسرس کو وجہ نما نوٹس جاری کی گئی ہے۔ سزا کو منظر عام پر نہیں لایا جارہا ہے۔ انہوں نے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں میں چھیڑ چھاڑ کے الزامات کو مسترد کردیا اور کہا کہ ای وی ایم صد فیصد محفوظ ہیں۔ یہ کہتے ہوئے کیالکولیٹر کی مثال دی اور کہا کہ جب اس میں چھیڑ چھاڑ ممکن نہیں تو ای وی ایم میں کیسے ممکن ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ جنرل الیکشن کیلئے تیاریاں جاری ہیں۔ فہرست پر نظر ثانی ایک عام مرحلہ ہے ۔ انہوں نے شہریوں سے درخواست کی کہ وہ فہرست کی جانچ کرلیں اور اپنے ناموں کا اندراج کروالیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس سلسلہ میں 20فبروری کوریاست بھر میں بڑے پیمانے پر تشہیری مہم چلائی جائے گی۔