فیس ری ایمبرسمنٹ کے 8 ہزار کروڑ بقایہ جات جاری کرنے کا مطالبہ

   

گزشتہ تین برسوں سے تعلیمی اداروں کو مسائل کا سامنا، خانگی اداروں کی فیڈریشن کا اجلاس

حیدرآباد ۔ 18۔ جون (سیاست نیوز) خانگی تعلیمی اداروں کی فیڈریشن نے تلنگانہ حکومت سے فیس ری ایمبرسمنٹ کے بقایہ جات جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔ فیڈریشن آف اسوسی ایشن آف تلنگانہ ہائیر انسٹی ٹیوشنس کا حیدرآباد میں اجلاس منعقد ہوا جس میں ریاست بھر کے خانگی فارما، انجنیئرنگ اور ڈگری کالجس کے نمائندوں نے شرکت کی۔ 2022 سے فیس ری ایمبرسمنٹ کے بقایہ جات تقریباً 8000 کروڑ سے زائد ہیں جنہیں سابق اور موجودہ حکومتوں نے جاری نہیں کیا ہے۔ فیڈریشن کے صدرنشین رمیش بابو نے کہا کہ 2022 کے بقایہ جات کی ادائیگی کیلئے حکومت نے 2000 کروڑ ٹوکن جاری کئے لیکن محکمہ فینانس سے رقم جاری نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کم از کم جاریہ ماہ کے اختتام تک 2000 کروڑ جاری کئے جائیں تاکہ تعلیمی اداروں کو کسی رکاوٹ کے بغیر چلایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین برسوں سے فیس ری ایمبرسمنٹ کی عدم اجرائی کے سبب تعلیمی ادارے مالیاتی بحران کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کا معیار متاثر ہونے کا اندیشہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے فیس ری ایمبرسمنٹ کے بقایہ
جات جاری کرنے کا تیقن دیا تھا۔ رمیش بابو نے مطالبہ کیا کہ ہر تین ماہ میں فیس ری ایمبرسمنٹ کے بقایہ جات جاری کئے جائیں تاکہ طلبہ کی تعلیم متاثر نہ ہونے پائے۔ واضح رہے کہ فیس ری ایمبرسمنٹ بقایہ جات کی عدم اجرائی پر خانگی اداروں نے ہڑتال کی دھمکی دی تھی تاہم حکومت کے تیقن کے بعد ہڑتال سے دستبرداری اختیار کرلی گئی ۔ خانگی تعلیمی ادارے طلبہ کو سرٹیفکٹ جاری کرنے کیلئے مکمل فیس ادا کرنے کی مانگ کر رہے ہیں۔1