اندرون 24 گھنٹے عصمت ریزی کے تین واقعات ۔ سافٹ ویر ملازمہ اور ایک بس مسافر کو نشانہ بنایا گیا
حیدرآباد 30 جولائی ( سیاست نیوز ) : ریاست بالخصوص شہر میں لا اینڈ آرڈر کی بگڑتی صورتحال پر جہاں ایوان میں تذکرہ ہورہا ہے وہیں اندرون 24 گھنٹے عصمت ریزی کے تین معاملات درج کرلیے گئے ۔ خواتین کے ساتھ زیادتی اور ظلم کے واقعات تشویش کا سبب ہیں ۔ حالیہ دنوں پرانے شہر میں قتل کی وارداتوں سے شہریوں میں خوف پیدا ہوگیا اور اب عصمت ریزی واقعات کا پیش آنا خوف و دہشت کا سبب بن گیا ہے ۔ بس میں ایک لڑکی کی اجتماعی عصمت ریزی کے علاوہ ایک معذور لڑکی کی عصمت لوٹی گئی ۔ جبکہ گذشتہ دنوں ملک پیٹ کے ایک معذورین اسکول کی کمسن بچی کو ایک درندہ نے اپنی ہوس کا شکار بنایا تھا ۔ شہر کے نواحی علاقہ ونستھلی پورم میں ایک سافٹ ویر ملازمہ کی اس کے ساتھیوں نے اجتماعی عصمت ریزی کی ۔ لڑکی کو ان دنوں ایک کمپنی میں ملازمت ملی تھی اور اس خوشی میں دعوت کے نام پر لڑکی کو ساتھیوں نے اپنے جال میں پھانسا اور جنسی خواہش کی تکمیل کی۔ خاطیوں میں شامل گوتم ریڈی لڑکی کے بچپن کا ساتھی ہے ۔ لڑکی اس پر بھروسہ کرتی تھی اس نے ملازمت کی خوشی میں دعوت کا مطالبہ کیا اور لڑکی نے بچپن کے ساتھی پر بھروسہ کرکے دعوت دی ۔ گوتم ریڈی حیات نگر لکچرر کالونی کا ساکن ہے ۔ لڑکی نے ایک ریسورنٹ کا انتخاب کیا ۔ دونوں نے ریسٹورنٹ میں مئے نوشی کی اور ہوٹل میں موجود روم میں چلے گئے ۔ لڑکی اس وقت نشہ کی حالت میں تھی ۔ جب لڑکی کو ہوش آیا تو اس نے دیکھا کہ ہوٹل روم میں بچپن کے ساتھی گوتم ریڈی کے ساتھ ایک اور شخص موجود تھا ۔ لڑکی نے چیخ و پکار کردی جس کے بعد دونوں ہوٹل سے فرار ہوگئے ۔ لڑکی حالت کو دیکھتے ہوئے ہوٹل عملہ نے افراد خاندان کو اطلاع دی ۔ لڑکی کو مقامی ہاسپٹل میں ابتدائی طبی امداد پہونچائی گئی ۔ پولیس نے اطلاع پر حرکت میں آکر تحقیقات کا آغاز کردیا ۔ گوتم ریڈی اور اس کا ساتھی فرار بتائے گئے ۔ دوسرے سنسنی خیز واقعہ میں ایک بس ڈرائیور نے خاتون مسافر کی عصمت ریزی کردی ۔ عثمانیہ یونیورسٹی پولیس حدود میں یہ واقعہ پیش آیا ۔ ہری کرشنا ٹراویلز کی بس میں یہ واردات پیش آئی ۔ چلتی بس میں خاتون کی عصمت ریزی کی گئی ۔ خاتون کے منہ میں کرنسی نوٹوں کو ٹھونس کر عصمت ریزی کی گئی ۔ خاتون بس میں تنہا تھی اور بس چونکہ طویل مسافت کا سفر طئے کرنے والی تھی اس وجہ سے بس میں دو ڈرائیور تھے ۔ ایک بس چلا رہا تھا اور دوسرے نے خاتون کی عصمت ریزی کی ۔ یہ خانگی بس نرمل سے پرکاشم جارہی تھی ۔ خاتون کی چیخ و پکار کے بعد دیگر مسافرین نے ڈائیل 100 پر فون کیا اور پولیس نے بس کو عثمانیہ یونیورسٹی پولیس حدود میں روک لیا اور ڈرائیور کو گرفتار کرلیا ۔ جس کی شناخت سدایا کی حیثیت سے کرلی گئی ہے ۔ پولیس نے خاتون کو طبی امداد کیلئے ہاسپٹل منتقل کردیا اور مصروف تحقیقات ہے ۔ ع