نئی دہلی، یکم جولائی (سیاست ڈاٹ کام) حکومت نے پیر کو واضح کیا کہ بینکوں کو قرض وصولی کے لئے ایجنٹوں کی تقرری میں باونسروں کی تقرری کا اختیار نہیں ہے ۔ وزیرمملکت برائے خزانہ انوراک سنگھ ٹھاکرنے یہاں لوک سبھا میں وقفہ سوالات میں ایک سوال کے جواب میں کہاکہ قرض لینے والوں سے بدسلوکی کو روکنے کے لئے کافی اقدامات کئے گئے ہیں۔ اس کے لئے ریزرو بینک کے قرضداروں کے لئے مناسب اخلاقی رویہ کے سلسلہ میں جاری ہدایات بہت واضح ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قرض وصولی یا ریکوری ایجنٹوں کی تقرری سے پہلے انکی پولیس ویری فکیشن کرائی جاتی ہے ۔ یہ بینکوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ یقینی بنائیں کہ ریکوری ایجنٹ نازیبا سلوک، غیرقانونی راستہ یا کوئی غلط طریقہ اختیار نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ وصولی ایجنٹوں کے ذریعہ ہدایات کی خلاف ورزی یا غلط طریقہ کو سنجیدگی سے لیاجاتا ہے ۔ بینکوں کی طرف سے بھی کسی طرح کی ایسی چوک ہونے پر آمبڈس مین سے شکایت کی جاسکتی ہے اور آمبڈس مین بینکوں پر 20لاکھ روپے تک کا جرمانہ لگا سکتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ 2018-19کے دوران ایسی 255شکایتیں ملی تھی جن میں سے 31کو نپٹا دیا گیا ہاور 58کو مسترد کردیا گیاہے ۔ باقی 165شکایتوں کو ناقابل قبول مانا گیا ہے ۔ ترنمول کانگریس کے لیڈر سندیپ بندوپادھیائے کے سوال پر مسٹر ٹھاکر نے کہاکہ باونسروں کی تقرری کا کسی کو اختیار نہیں ہے ۔