بعض مندر بھی درشن سے گریز کا فیصلہ ، کورونا وائرس کے امکانی پھیلاؤ کو روکنے پر توجہ
حیدرآباد۔18مارچ(سیاست نیوز) محکمہ آثار قدیمہ کے تحت آنے والے تہذیبی ورثہ کو عوامی سیاحت کے لئے بند کئے جانے کے بعد شہر حیدرآباد میں تاریخی چارمینار اور قلعہ گولکنڈہ کو تفریح کیلئے پہنچنے والے سیاحوں میں نمایاں کمی ریکارڈ کی جانے لگی ہے اور کہا جا رہاہے کہ مرکزی محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے جاری کردہ احکامات کے مطابق ان تاریخی عمارتوں کو عوام کیلئے 31مارچ تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اسی فیصلہ کے پیش نظر ان مقامات پر سیاحوں کے داخلہ پر پابندی عائد کی جاچکی ہے ۔ ریاست تلنگانہ میں حکومت کی جانب سے بھی جو احکام جاری کئے گئے ہیں ان کے مطابق ریاست کے تمام تفریحی مقامات بشمول پارک‘ مالس‘ تھیٹرس کے علاوہ دیگر کو بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔تفریحی مقامات پر عائد کی گئی پابندیوں کے ساتھ ساتھ اب عباد ت گاہوں کو بھی بند رکھنے کے فیصلہ کئے جانے لگے ہیں۔ چلکور بالاجی مندر کو 25مارچ تک کیلئے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور وہاں کے نگران نے اعلان کیا ہے کہ 25 مارچ تک کسی کو بھی مندر میں داخلہ اور درشن کی اجازت نہیں رہے گی اس کے علاوہ دیگر منادر کے ذمہ داروں نے بھی اپیل کی ہے کہ جو لوگ بیرونی سفر سے واپس لوٹے ہیں وہ مندر آنے سے گریز کریں کیونکہ بیرونی سفر سے آنے والوں کے ہی کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی اطلاعات سے مندر آنے والوں میں تشویش پیداہونے لگی ہے۔منادر کے علاوہ گرجاگھروں میں بھی کئے جانے والے ہفتہ واری اجتماعات کو بھی منسوخ کرنے کے سلسلہ میں اقدامات کئے جا رہے ہیں اور عیسائی طبقہ کے ذمہ داروں کی جانب سے اس سلسلہ میں اعلان کی توقع کی جا رہی ہے۔بتایاجاتا ہے کہ شہر حیدرآباد کے علاوہ ریاست کے دیگر اضلاع میں بھی بیرون شہر سے پہنچنے والوں سے دوری بنائے رکھنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور عوام میں اس بات کا شعور بیدار کیا جا رہاہے کہ وہ پر ہجوم مقامات پر جانے سے اجتناب کریں تاکہ وہ کسی بھی طرح کی بیماریوں کا شکار ہونے سے محفوظ رہیں اور ان حالات پر قابو پانے میں حکومت اور انتظامیہ کی مدد کریں۔ تاریخی عمارتوں اور تفریح گاہوں کو بند کئے جانے کے بعدان مقامات پر بورڈ آویزاں کئے جا چکے ہیں حکومت کے فیصلہ کے مطابق31مارچ تک تفریح گاہ بند ہے اسی طرح سالار جنگ میوزیم کو بھی 31 مارچ تک کے لئے بند کرنے کا فیصلہ کیا جا چکا ہے لیکن اس کے باوجود بھی روزانہ کچھ نہ کچھ سیاح میوزیم پہنچ رہے ہیں جنہیں مایوسی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔