یکم اپریل تا 30 ستمبر 2020 گھر گھر سروے ۔ مردم شماری 2021 کیلئے بھی تفصیلات جمع کی جائیں گی
نئی دہلی 24 ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) مرکزی کابینہ نے آج قومی رجسٹر آبادی کو اپ ڈیٹ کرنے 3,941 کروڑ روپئے کے فنڈز مختص کئے ہیں۔ عہدیداروں نے یہ بات بتائی اور کہا کہ قومی رجسٹر آبادی کا آئندہ سال یکم اپریل سے آغاز ہوگا ۔ یہ رجسٹر معمول کے مطابق ملک کے شہریوں کی فہرست ہے ۔ کہا گیا ہے کہ معمول کے مطابق ساکن کی تشریح این پی آر کیلئے کی جاتی ہے جبکہ ایک شخص کسی علاقہ میں گذشتہ چھ ماہ یا اس سے زیادہ عرصہ سے مقیم ہو یا پھر کوئی شخص اس علاقہ میں آئندہ چھ ماہ یا اس سے زیادہ عرصہ کیلئے مقیم ہو ۔ قومی آبادی رجسٹر کیلئے ڈاٹا 2010 میں جمع کیا گیا تھا اور اس وقت 2011 کی مردم شماری بھی کی گئی تھی ۔ اس ڈاٹا کو اپ ڈیٹ کرنے کا کام 2015 میں کیا گیا تھا اور اس کیلئے گھر گھر جاکر سروے کیا گیا تھا ۔ ان اطلاعات کو ڈیجیٹائز کرنے کا کام بھی پورا ہوچکا ہے ۔ اب یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ قومی آبادی رجسٹر کا کام مردم شماری 2021 کیلئے اپریل تا ستمبر 2020 کے دوران کیا جائیگا ۔ یہ عمل ساری ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام علاقوں میں ہوگا اور صرف آسام کو اس سے استثنی حاصل رہے گا ۔ رجسٹرار جنرل و مردم شماری کمشنر کے دفتر کی ویب سائیٹ پر یہ تفصیل پیش کی گئی ہے ۔ اس سلسلہ میں ایک گزٹ اعلامیہ جاریہ سال اگسٹ میں جاری کیا گیا تھا ۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ مرکزی حکومت نے شہریت ( شہریوں کے رجسٹریشن اور قومی شناختی کارڈز کی اجرائی ) قوانین 2003 کے تحت آبادی رجسٹر کو اپ ڈیٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔ کہا گیا ہے کہ یہ عمل یکم اپریل 2020 سے 30 ستمبر 2020 کے دوران گھر گھر جاکر شہریوں کی تفصیلات اکٹھا کرتے ہوئے کیا جائیگا ۔ قومی آبادی رجسٹر مقامی ( گاوں / سب ٹاون ) سب ڈسٹرکٹ ‘ ڈسٹرکٹ ‘ ریاستی اور قومی سطح پر سٹیزن شپ ایکٹ 1955 کی مطابقت میں کیا جائیگا ۔ ہندوستان کے ہر معمول کے مطابق شہری کیلئے اس رجسٹر میں اپنا رجسٹریشن کروانا ضروری ہے ۔ قومی رجسٹر آبادی کا مقصد ملک کے ہر شہری کا ایک جامع شناختی ڈاٹا بیس تیار کرنا ہے ۔ اس ڈاٹا بیس میں جہاں ڈیموگرافک تفصیلات رہیں گی وہیں بائیو میٹرک تفصیلات کو بھی اکٹھا کیا جائیگا ۔
سی اے اے پر اپوزیشن کی افواہیں : چیف منسٹر گوا
پاناجی 24 ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) چیف منسٹر گوا پرمود ساونت نے آج اپوزیشن جماعتوں سے کہا کہ وہ شہریت ترمیمی قانون پر عوام کے ذہنوں میں خوف پیدا نہ کریں۔ فی الحال اس قانون پر سارے ملک میں احتجاج چل رہا ہے اور کئی اموات بھی ہوئی ہیں۔ ساونت نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت سی اے اے کی مکمل حمایت کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس قانون کا گوا کے عوام اور مسلمانوں پر کوئی اثر نہیں ہوگا ۔