کلکتہ 30جون (یوا ین آئی) گرچہ سیاسی سطح پر مرکزی حکومت اور ممتا بنرجی کی قیادت والی بنگال حکومت کے درمیان کھینچ تان چل رہی ہے تاہم مرکزی وزارت شماریات نے اپنے تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ زراعت،صحت اور تعلیم کے شعبے میں بنگال میں قومی سطح کے مقابلے زیادہ ترقی کی ہے اور اس کی وجہ سے بے روزگار دوسری ریاستوں کے مقابلے بنگال میں کہیں زیادہ کم ہے ۔مرکزی وزارت شماریات کے دفتر سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 20017-18میں گزشتہ45سالوں میں سب سے زیادہ بے روزگاری کی شرح 6.1فیصد رہی ہے مگر اس کے مقابلے میں بنگال میں بے روزگاری کی شرح 4.6فیصد ہے ۔جب کہ 11بڑی ریاستیں جس میں تمل ناڈو، کیرالہ، تلنگانہ، ہریانہ،اترا کھنڈ،اترپردیش، جھار کھنڈ،آسام،پنجاب اور اڑیسہ میں قومی سطح کے مقابلے زیادہ بے روزگاری ہے ۔بنگال میں مرد وخواتین دونوں میں قومی سطح کے مقابلے بے روزگاری کم ہے ۔اسی طرح شہراور دیہی علاقے دونوں میں دوسری ریاستوں میں بے روزگاری کی شرح کم ہے ۔بنگال کے وزیر خزانہ امیت مترا ریاست بے روزگاری کی شرح میں کمی کا پورا سہرا چھوٹی صنعتوں کو دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ریزر وبینک کے سابق ڈپٹی گورنر راکیش موہن نے بنگال سے متعلق کہا تھا کہ چھوٹی انڈسٹریوں کی وجہ سے ریاست میں روزگار کے مواقع زیادہ ہیں۔یہ کیسے کیا جاسکتا ہے یہ بنگال سے سیکھنے کی ضرورت ہے ۔تاہم وزارت شماریات کے سروے میں بنگال کی اچھی تصویر پیش کی ہے ۔کچھ حقائق اس میں چھپے ہوئے ہیں۔