نئی دہلی27جولائی (یو این آئی) وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ دور حاضر میں جنگیں صرف بندوقوں اور گولیوں سے نہیں بلکہ مسلح افواج کے متحرک ہونے ، لاجسٹکس اور ہتھیاروں اور آلات کی بروقت فراہمی سے جیتی جاتی ہیں اور آپریشن سندور بہترین لاجسٹکس مینجمنٹ کی روشن مثال ہے ۔راجناتھ سنگھ نے ہفتہ کے روز وڈودرا میں واقع گتی شکتی یونیورسٹی (جی ایس وی)کی تقسیم اسناد کی تقریب سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہماری ایجنسیوں کے ذریعہ لاجسٹکس کا ہموار بندوبست ۔ مسلح افواج کو متحرک کرنے سے لے کر صحیح وقت اور جگہ پر آلات کی فراہمی تک ۔ آپریشن سندور کی کامیابی میں ایک فیصلہ کن عنصر تھا۔وزیر دفاع نے اس بات پر زور دیا کہ‘‘ لاجسٹکس کو اسٹریٹجک اہمیت کے نظریے سے دیکھا جانا چاہیے نہ کہ صرف سامان کی ترسیل کے عمل کے طور پر۔ 21 ویں صدی میں ہندوستان کی امنگوں کو تیز کرنے میں جی ایس وی جیسے اداروں کے اہم کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے ، انہوں نے کہاکہ چاہے وہ سرحد پر لڑنے والے فوجی ہوں یا آفات سے نمٹنے میں مصروف عملہ، وسائل کے تال میل یا مناسب بندوبست کے بغیر، مضبوط ترین ارادے بھی ناکام ہو جاتے ہیں۔وزیر دفاع نے ملک کی اقتصادی ترقی میں لاجسٹکس کی اہمیت کو اجاگر کیا اور اسے پری پروڈکشن سے لے کر استعمال تک ہر قدم کو جوڑنے والے اہم ستونوں میں سے ایک قرار دیا۔قومی لاجسٹکس پالیسی کے بارے میں وزیر دفاع نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد ایک مربوط، موثر اور کم لاگت والا لاجسٹکس نیٹ ورک بنانا ہے جو نہ صرف لاجسٹکس کے اخراجات کو کم کرتا ہے بلکہ ڈیٹا پر مبنی فیصلہ سازی کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔