لارڈز۔22 جون (سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان کرکٹ ورلڈ کپ میں اپنا اگلا میچ جنوبی افریقہ کے خلاف لارڈز کے تاریخی میدان پر کھیلے گی جہاں ایشیائی ٹیم کا ریکارڈ کچھ زیادہ اچھا نہیں۔ ورلڈ کپ میں ناقص کارکردگی اور مسلسل شکستوں کے بعد پاکستان کا ایونٹ میں سفر اختتام کے قریب ہے اور اسے سیمی فائنل میں رسائی کے لیے ناصرف اپنے اگلے چاروں میچ جیتنا ہوں گے بلکہ اس کے بعد بھی ٹیم کے آگے جانے کا انحصار باقی ٹیموں کی کارکردگی پر ہو گا۔ اب پاکستانی ٹیم اپنے اگلے میچ میں اتوار کو لارڈز کے تاریخی میدان پر جنوبی افریقہ کے مدمقابل ہو گی۔ لارڈز کے میدان سے پاکستان کی چند انتہائی تلخ اور چند حسین یادیں وابستہ ہیں لیکن مجموعی طور پر یہ میدان پاکستان کرکٹ کے لیے کچھ اچھا ثابت نہ ہوا۔ یہ وہی میدان ہے جہاں 1999 کے ورلڈ کپ فائنل میں پاکستان کو آسٹریلیا کے خلاف بدترین شکست ہوئی تھی اور پھر چند سال بعد سہ رخی سیریز کے فائنل میں بھی اسی طرح کی بدترین شکست کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔ مجموعی طور پر پاکستان نے اس گراؤنڈ پر 11 ونڈے میچز کھیلے ہیں جن میں سے اسے 4 میں کامیابی ہوئی اور 7 میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ اس میدان پر پاکستان کا سب سے بڑا اسکور 265 اور سب سے کم اسکور 132 رنز رہا۔ پاکستان اور جنوبی افریقہ کی ٹیمیں پہلی مرتبہ اس گراؤنڈ پر مدمقابل آئیں گے۔ جنوبی افریقہ کا بھی اس میدان پر ریکارڈ کچھ قابل ذکر نہیں اور اس نے یہاں کھیلے گئے 4 میچز میں سے صرف ایک میں کامیابی حاصل کی ہے۔پاکستان نے اسی تاریخی میدان پر 2009 میں ورلڈ ٹی20 جیتنے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔ پاکستان اور جنوبی افریقہ اب تک 78 ونڈے میں آمنے سامنے ہوچکے ہیں، 27 میں پاکستان نے فتح سمیٹی جبکہ 50 میں جنوبی افریقی ٹیم کامیاب رہی۔