وزیراعظم نے ’’نعشوں کے انبار بڑھنے دو ‘‘ جیسے الفاظ استعمال نہیں کئے : برطانوی وزیردفاع بین ویلاس
لندن : برطانیہ کے ایک وزیر نے پیر کے روز آئی اطلاعات اور رپورٹس کی تردید کی کہ وزیراعظم بورس جانسن نے لاک ڈاؤن سے متعلق نازیبا جملے ادا کرتے ہوئے کہاتھا کہ اب لاک ڈاؤن نہیں ہوگا ۔ نعشوں کے انبار بڑھنے دو ۔ کورونا وائرس کو قابو میں کرنے تیسرے لاک ڈاؤن کی وزیراعظم نے شدید مخالفت کی تھی اور اُس کے لئے اُنھوں نے نازیبا الفاظ بھی استعمال کئے تھے ۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ بورس جانسن کو کوویڈ۔19 سے پیدا ہوئے حالات سے نامناسب طریقہ پر نمٹنے کیلئے شدید تنقیدوں کا سامنا ہے جبکہ یہ سوال بھی کئے جارہے ہیں کہ اُن کے دفتر کی تزئین نو کیلئے مالیہ کس نے فراہم کیا ؟ ۔ اخبار ڈیلی میل نے اس تعلق سے ایک غیرتوثیق شدہ ذریعہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال اکتوبر میں دوسرے لاک ڈاؤن کیلئے رضامندی ظاہر کرنے کے فوری بعد جانسن نے ڈاؤننگ اسٹریٹ میں منعقدہ ایک اجلاس میں کہا تھا کہ اب کوئی لاک ڈاؤن (نازیبا الفاظ ) نہیں ہوگا ۔ نعشوں کی تعداد بڑھتی ہے تو بڑھنے دو ۔ وزیر دفاع بین ویلاس نے اسکائی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے اس بات کی تردید کی کہ جانسن نے ایسے کوئی نازیبا الفاظ استعمال کئے تھے ۔ اُنھوں نے کہاکہ جانسن نے تو اپنی تمام تر توجہ کوویڈ۔19 کی جانب مبذول کر رکھی تھی اور اب بھی کر رکھی ہے جس کا اعتراف ہر کوئی کرتا ہے ۔ ویلاس نے کہاکہ نامعلوم ذرائع ہمیشہ نامعلوم واقعات بیان کرتے ہیں جن کی کوئی وجود نہیں ہوتا ۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ برطانیہ دنیا کا وہ پانچواں ملک ہے جہاں کوویڈ سے سب سے زیادہ اموات ہوئیں جبکہ پہلے نمبر پر امریکہ ، اُس کے بعد برازیل ، میکسیکو اور ہندوستان ہیں۔ بورس جانسن نے جنوری میں تیسرا لاک ڈاؤن ضرور نافذ کیا تھا تاہم ناقدین کا ماننا ہے کہ اُس لاک ڈاؤن کو ٹالا جاسکتا تھا جبکہ جانسن کے مخالفین کا کہنا ہے کہ اُنھوں نے ( جانسن ) کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے بہت سست رفتاری سے کام لیا جبکہ اہم موقعوں پر اُنھوں نے لاک ڈاؤن کے نفاذ سے گریز کیا تاہم اب برطانیہ ٹیکہ اندازی کیلئے دنیا کا سب سے بہترین پروگرام شروع کرنے والا ہے۔