لاک ڈاؤن کے دوران ٹی ایس آر ٹی سی کو 500 کروڑ سے زیادہ کا نقصان

   

15 مئی کے بعد نصف فیصد بسیس چلانے کی تجویز ، چیف منسٹر کے سی آر اعلیٰ سطحی اجلاس میں غور کریں گے
حیدرآباد ۔ 7 ۔ مئی : ( سیاست نیوز ) : لاک ڈاؤن سے تلنگانہ آر ٹی سی کو 500 کروڑ سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے ۔ مرکزی حکومت کے احکامات کے پیش نظر 50 فیصد اکوپنسی کے تحت آر ٹی سی بسیں چلانے کا جائزہ لیا جارہا ہے ۔ 15 مئی کو چیف منسٹر کے سی آر کی جانب سے اہم فیصلہ کرنے کا امکان ہے ۔ آر ٹی سی ایمپلائز کے ہڑتال سے جو نقصانات ہوئے تھے اس سے ابھرنے سے قبل تلنگانہ آر ٹی سی لاک ڈاؤن کے باعث دوبارہ خسارے کا شکار ہوگئی ہے ۔ اس کو نفع بخش ادارے میں تبدیل کرنے کی کوششیں ابھی تک کامیاب نہیں ہوئی ہیں ۔ مرکزی حکومت نے تیسرے لاک ڈاؤن کی توسیع کے موقع پر تمام ریاستوں کو گرین زونس کے اضلاع میں عوامی ٹرانسپورٹ کو جاری رکھنے کی اجازت دی ہے ۔ چیف منسٹر نے 15 مئی کو اعلیٰ عہدیداروں کا اجلاس طلب کیا ہے ۔ جس میں آر ٹی سی کی خدمات کو بحال کرنے کے معاملے میں قطعی فیصلہ کرنے کا امکان ہے ۔ آر ٹی سی انتظامیہ کی جانب سے حکمت عملی تیار کی جارہی ہے ۔ آئی ٹی سیکٹر اور کارپوریٹ اداروں کو بھی آر ٹی سی بسیں کرایہ پر دیا جائے ۔ دوسری طرف تھوڑا نقصان کو برداشت کرتے ہوئے عوام کو سفری سہولتیں فراہم کرنے پر غور کیا جارہا ہے ۔ اس سے ایک طرف لاک ڈاؤن میں پھنسے ہوئے عوام کو ایک مقام سے دوسرے مقام تک پہونچنے میں آسانی ہوگی ۔ ساتھ ہی تجارتی سرگرمیاں بحال ہونے سے بھی چھوٹے تاجروں کو فائدہ ہوگا ۔ ساتھ ہی نقصان میں چلنے والی آر ٹی سی کو بھی تھوڑی بہت آمدنی ہوگی لمبے عرصے تک بسوں کو ڈپوز تک محدود رکھنے سے بسوں کو نقصان پہونچنے کے بھی خدشات ہیں ۔۔