لاکھوں بہاریوں کو ٹاملناڈو میں ووٹر بنانا غلط قدم: کانگریس

   

چنائی:3 اگست (یو این آئی) کانگریس کے سینئر رہنما پی چدمبرم نے اتوار کو کہا کہ تمل ناڈو میں بہار کے مہاجر مزدوروں کو ووٹ کا حق دینے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ تشویشناک اور غیر قانونی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ قدم تمل ناڈو کے ووٹرز کے اپنی پسند کی حکومت منتخب کرنے کے حق میں سنگین مداخلت ہے اور مہاجر مزدوروں کی بھی توہین ہے ۔سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں چدمبرم نے کہاکہ جہاںبہار میں 65 لاکھ ووٹروں کے ووٹ کے حق سے محروم ہونے کا خطرہ ہے ، وہیں تمل ناڈو میں 6.5 لاکھ افراد کو ووٹر کے طور پر ‘شامل’ کرنے کی خبریں تشویشناک اور واضح طور پر غیر قانونی ہیں۔ انہیں مستقل مہاجرکہنا مہاجر مزدوروں کی توہین ہے اور تمل ناڈو کے اپنی پسندیدہ حکومت چننے کے حق میں سنگین مداخلت ہے ۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ جب مہاجر مزدور چھٹھ پوجا کے موقع پر اپنے گھر واپس جا سکتے ہیں، تو وہ الیکشن کے دوران ووٹ ڈالنے کے لیے اپنے آبائی ریاست کیوں نہیں جا سکتے ؟انہوں نے مزید کہا‘‘مہاجر مزدور اسمبلی انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے لیے بہار (یا اپنی ریاست) کیوں نہیں جاتے ، جیسا کہ وہ عام طور پر کرتے ہیں؟ کیا وہ چھٹھ پوجا کے موقع پر بہار واپس نہیں آتے ؟ جب ان کا مستقل گھر بہار (یا دوسری ریاست) میں ہے تو انہیں تمل ناڈو کی ووٹر لسٹ میں کیسے شامل کیا جا سکتا ہے ؟۔مسٹر چدمبرم نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا خصوصی گہرائی سے جائزہ(ایس آئی آر) لینے کا عمل روز بروز عجیب ہوتا جا رہا ہے ۔‘‘اگر مہاجر مزدور کا خاندان بہار میں رہتا ہے اور اس کا مستقل گھر بھی وہیں ہے ، تو اسے تمل ناڈو میں ‘مستقل مہاجر’ کیسے مانا جا سکتا ہے ؟’’انہوں نے الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن اپنے اختیارات کا غلط استعمال کر رہا ہے ۔سابق مرکزی وزیر نے اپنی پوسٹ میں لکھا ‘‘الیکشن کمیشن اپنے اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھا رہا ہے اور ریاستوں کے انتخابی مزاج اور پیٹرن کو بدلنے کی کوشش کر رہا ہے ۔ اس اختیارات کے غلط استعمال کی سیاسی اور قانونی مخالفت کی جانی چاہیے ۔