پروفیسر ڈاکٹر شکیل احمد صمدانی کا جامعتہ المؤمنات کی طالبات سے خطاب
حیدرآباد ۔ 2 فبروری (راست) پروفیسر ڈاکٹر شکیل احمد صمدانی فیکلٹی آف لاء علیگڑھ مسلم یونیورسٹی و رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے جامعتہ المؤمنات میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مدارس دین کے خدمت گذار ہیں، طالبات کیلئے تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت بھی ضروری ہے۔ طالبات علم کے حصول کے بعد اس علم کو پھیلائیں۔ اس علم کے ذریعہ سے لوگوں کی اصلاح کریں اور اصلاح کا کام سب سے پہلے اپنے گھر سے شروع کریں۔ ہندوستان کے ہر شہری کو دستور کے بنیادی چیزوں کا علم ہونا ضروری ہے اور اس پر عمل پیرا ہونا چاہئے۔ اگر کوئی اس کی خلاف ورزی کرتا ہے تو وہ جہالت ہے۔ اساتذہ تعلیم کے ساتھ ساتھ اس بات کو ترغیب دیں کہ وہ اس علم کو پھیلائیں، طالبات کو کوشش کرنا چاہئے کہ وہ دینی علم کے حصول کے بعد عصری علوم میں بھی مہارت حاصل کریں۔ سارے مذاہب یہی کہتے ہیں کہ آپ کی کامیابی آپ کی کوشش پر منحصر ہے۔ نبوت سے قبل ملک عرب میں صرف 17 لوگ لکھنا پڑھنا جانتے تھے لیکن حضورؐ 23 سال کی قلیل مدت میں ایسا تعلیمی انقلاب لائے کہ جس وقت آپؐ اس دنیا سے پردہ فرمائے تو ملک عرب میں لاکھوں لوگ لکھنا پڑھنا جان چکے تھے۔ آج تعلیمی مشن کا سلسلہ وہیں سے ہے۔ مولانا سید شاہ حیدر ولی نبیرہ قادریہ سجادہ نشین نلنگہ شریف نے کہا کہ دورجاہلیت میں جب کے بیوہ عورت کو معیوب سمجھا جاتا لیکن حضورؐ نے حضرت خدیجہؓ سے نکاح کرکے اس بات کا ثبوت دیا ہے عورت منحوس نہیں ہے۔ امہات المؤمنین اور اسلامی خواتین دین کو آگے بڑھانے میں پیش پیش رہا کرتی تھیں۔ جلسہ کا آغاز حافظہ رمصیاء افشین کی قرأت، قاریہ شفاناز کی نعت شریف سے ہوا۔ خیرمقدمی کلمات ڈاکٹر مفتی حافظ محمد مستان علی قادری نے ادا کئے۔ اس اجتماع میں جناب سید اویس (ممبئی)، مولانا صلاح الدین، ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری، محمد احمد پاشاہ، مفتی عبدالرحیم، حافظ محمد یوسف انصاری وغیرہ شریک رہے۔ اس موقع پر پروفیسر شکیل احمد صمدانی نے شعبہ عالمہ، شعبہ حفظ القرآن، شعبہ خطاطی، شعبہ خیاطی، کمپیوٹر سنٹر، شرعی عدالت، دارالافتاء، لائبریری جامعتہ المؤمنات کا معائنہ کیا اور طالبات نے اپنا تعلیمی مظاہرہ پیش کیا۔ جامعتہ المؤمنات کی جانب سے مہمانان خصوصی کی گلپوشی و تہنیت پیش کی گئی۔ مفتی محمد حسن الدین صدر مفتی جامعتہ المؤمنات کی دعا پر تقریب کا اختتام عمل میں لایا گیا۔