چھتیس گڑھ کے جنگلات میں شدید عارضہ کے بعد چل بسے
حیدرآباد : /14 اکٹوبر (سیاست نیوز) سرکردہ ماؤسٹ لیڈر اکی راجو ہرگوپال عرف راما کرشنا عرف آر کے علالت کے باعث چھتیس گڑھ کے جنگلات میں فوت ہوگئے ۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ چھتیس گڑھ کے سرحدی بستر جنگلاتی علاقہ جو سوکوما بیجاپور اضلاع کے قریب واقع ہے میں موت واقع ہونے کی اطلاع ہے ۔ راما کرشنا ماؤسٹ سنٹرل کمیٹی کے اہم رکن تھے ۔ اس کے علاوہ وہ آندھرا ۔ اوڈیشہ بارڈر اسپیشل زونل کمیٹی کے انچارچ بھی تھے اور ملک بھر میں پیش آنے والے بڑے حملوں میں ملوث ہونے کا ان پر الزام تھا ۔ پولیس کا الزام ہے کہ راما کرشنا نے آندھرا پردیش کے سابق چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو پر تروپتی کے علی پیری گھاٹس پر ہوئے ماؤسٹ حملے میں بھی سرگرم رول ادا کیا تھا ۔ چند سال قبل راما کرشنا پولیس انکاؤنٹر میں علاقہ بالی میلا میں بچ نکلے تھے ۔ جبکہ /15 اکٹوبر 2004 ء کو متحدہ آندھراپردیش کے اُس وقت کے چیف منسٹر ڈاکٹر وائی ایس راج شیکھر ریڈی کے دور حکومت میں مذاکرات کیلئے اپنے دیگر ماؤسٹ لیڈروں کے ہمراہ حیدرآباد پہنچ کر طویل مذاکرات کئے تھے ۔ حکومت نے ان کے سر پر 50 لاکھ روپئے کے انعام کا بھی اعلان کیا تھا ۔ مختلف ریاستوں میں اعلان کے مطابق ان کے سر پر جملہ 97 لاکھ روپئے کا انعام تھا ۔ ہندوستان کے جنوبی ہند میں ماؤسٹ تنظیم کو مستحکم کرنے میں راما کرشنا عرف آر کے نے اہم رول ادا کیا تھا ۔ وہ گزشتہ چند عرصہ سے چھتیس گڑھ کے جنگلات میں زیرعلاج تھے اور سمجھا جاتا ہے کہ ان کے شش متاثر ہوگئے تھے اور نمونیا کی بھی شکایت ہوگئی تھی ۔ راجندر نگر میں مقیم راما کرشنا کے دونوں بھائیوں سبا راؤ نے موت کی توثیق نہیں کی ہے ۔ ذرائع نے تاہم راما کرشنا کی موت کی توثیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ اطلاع انٹلی جنس ایجنسیوں کی جانب سے حاصل کردہ وائر لیس پیامات سے اخذ کی گئی ہے ۔ ماویسٹ پارٹی نے تاہم اس کی تثویق نہیں کی ہے ۔ اڈیشنل ایس پی ( آپریشنس ) وی تروپتی نے میڈیا کو بتایا کہ چھتیس گڑھ پولیس نے بھی ماویسٹ لیڈر کی موت کی توثیق کردی ہے ۔راما کرشنا کا تعلق آندھرا پردیش کے ضلع گنٹور سے تھا ۔ب