حیدرآباد۔ 27 فروری (سیاست نیوز) رمضان المبارک کا مہینہ کا جیسے ہی آغاز ہوتا ہے شہر کے مختلف علاقوں میں سحری والوں کی آوازیں گونجنا شروع ہو جاتی ہیں۔ یہ قبیلہ رمضان میں سحری کے لئے عوام کو جگاتا ہے۔ انہیں سحری والا بھی کہا جاتا ہے۔ یہ لوگ سڑکوں پر گھوم کر لوگوں کو سحری کے لئے جگاتے ہیں۔ یہ طریقہ کئی سالوں سے چلا آرہا ہے۔ کھانا تیار کرنے کے لئے وقت پر جاگنا اور پھر وقت پر سحری کا کھانا تیار کرنا ہوتا ہے۔ روایتی ڈھول یا لوہے کے ڈبے کو اٹھائے اور اسے جاگنے کے نعرے لگاتے ہوئے سحری والا کالونی کی سڑکوں پر نکل آتے ہیں۔ حیدرآباد میں چند سحری والے رمضان کے مقدس مہینے میں لوگوں کو جگانے کے لئے مائیکرو فون اور آڈیو سسٹم کا استعمال کرتے ہیں۔ سحری والے رات ایک بجے سے کالونی میں عوام کو جگانے کا کام کرتے ہیں اور یہ کام تقریباً 3:30 تا 4 بجے تک جاری رہتا ہے۔ چند سال قبل ڈھول وغیرہ کا استعمال کیا جاتا تھا لیکن اب حالیہ برسوں سے مائیکرو فون کا استعمال عام ہوگیا ہے۔ ش