فروٹ مارکٹ کی شہر سے دور منتقلی اور دیگر اخراجات اہم وجہ
حیدرآباد۔29 مارچ(سیاست نیوز) رمضان المبارک کے دوران مہنگائی کے سبب روزہ داروں کو کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا اور اس مرتبہ ماہ رمضان المبارک کے دوران میوہ جات کی قیمتو ںمیں بھی 10 فیصد تک کا اضافہ ریکارڈ کئے جانے کے امکان ہے ۔ کتہ پیٹ فروٹ مارکٹ کی کوہیڈا منتقلی کے بعد گذشتہ چند ماہ کے دوران شہر حیدرآباد میں فروٹ کی قیمتو ںمیں 10 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا جاچکا ہے اور کہا جا رہاہے کہ ماہ رمضان المبارک کے دوران اس میں مزید اضافہ ریکارڈ کیا جائے گا ۔ میوہ فروشوں کا کہناہے کہ مارکٹ کے فاصلہ میں ہونے والے اضافہ کے سبب انہیں زیادہ کرایہ ادا کرنا پڑرہا ہے جس کے سبب وہ اضافی قیمتو ںمیں فروخت پر مجبور ہیں لیکن ٹھوک تاجرین کا کہناہے کہ وہ اپنے طور پر چھوٹے تاجرین کو شہر کے مختلف علاقوں تک میوہ جات سربراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن اس کے باوجود بھی قیمتو ںمیں کمی کے کوئی آثار نہیں ہیں کیونکہ جو لوگ شہری علاقو ںمیں لاتے ہوئے میوہ جات کی سربراہی کر رہے ہیں انہیں بھی کرایہ اور دیگر اخراجات برداشت کرنے پڑرہے ہیں۔ ماہ رمضان المبارک کے دوران میوہ کی فروخت کا عارضی کاروبار کرنے والے تاجرین کا کہناہے کہ اس مرتبہ وہ میوہ کی تجارت سے قاصر محسوس کر رہے ہیں کیونکہ ٹھوک بازار شہر سے کافی فاصلہ پر جا چکا ہے اور سحر کے بعد بھی اگر میوہ کی خریدی کے لئے روانہ ہوتے ہیں تو واپسی تک 11 بج جائیں گے اور اس کے بعد فروخت کا آغاز کرنا پڑے گا اور کسی قسم کا آرام ممکن نہیں ہوگا۔ علاوہ ازیں رات بھر کی تھکان کے ساتھ خریدی ممکن نہیں ہے اسی لئے وہ رمضان المبارک کے دوران میوہ جات کی عارضی تجارت کے بجائے کسی دوسرے کاروبار کے متعلق غور کرنے لگے ہیں۔ شہر کے مختلف علاقوں ایرہ گڈہ‘ چارمینار‘ معظم جاہی مارکٹ ‘ نامپلی ‘ ملک پیٹ‘ بنجارہ ہلز‘ جہاں نما‘ چندرائن گٹہ ‘ ونستھلی پورم کے علاوہ دیگر علاقوں میں جہاں میوہ فروش اپنی ٹھیلہ بنڈیاں لگاتے ہیں ان علاقوں میں میوہ کے ٹھوک تاجرین کی جانب سے میوہ جات کی سربراہی کے اقدامات کے متعلق منصوبہ تیار کیا جا رہاہے لیکن کہا جا رہاہے کہ اب تک ایسی کسی سہولت کی فراہمی کے سلسلہ میں کوئی قطعی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے ۔ شہریو ںکا کہناہے کہ حکومت کی جانب سے فروٹ مارکٹ کی منتقلی کے فیصلہ میں کوئی تبدیلی نہیں لائی جا رہی ہے لیکن شہریوں کی سہولت کو دیکھتے ہوئے کم از کم ماہ رمضان المبارک کے دوران شہر کی چوڑی سڑکوں کے پاس ٹھوک تجارت کی اجازت دی جانی چاہئے تاکہ شہریوں کو اور تاجرین دونوں کو سہولت حاصل ہوسکے اور عوام مہنگائی کے بوجھ کا شکار نہ ہوں۔م