اجناس کی پیداوار میں اضافہ پر زور،کیمیکل اثرات سے پاک پیداوار پر توجہ دی جائے
حیدرآباد۔/30نومبر، ( سیاست نیوز) وزیر فینانس ٹی ہریش راؤ نے کہا کہ روز مرہ کی زندگی میں متوازن غذا کے استعمال کے ذریعہ ہم اپنی صحت کا تحفظ کرسکتے ہیں۔ انہوں نے غذائی اجناس کو حفظان صحت کا ضامن قرار دیا اور کہا کہ غذائی اجناس کی پیداوار میں اضافہ کیلئے اقدامات کئے جانے چاہیئے۔ وزیر فینانس نے کہا کہ غذائی اجناس کا استعمال اور متوازن غذا حاملہ خواتین کیلئے ضروری ہے۔ ہریش راؤ آج انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ملت ریسرچ کے زیر اہتمام HICC میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ نوٹری ہب کے سی ای او راج بھنڈاری اور سائنسداں بی دیاکر راؤ نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ ہریش راؤ نے اس موقع پر نمائش میں لگائے گئے اسٹالس کا دورہ کیا اور دالوں کے استعمال کے سلسلہ میں شعور بیداری کیلئے تیار کردہ ’ پلس باسکٹ ‘ کا افتتاح کیا۔ انہوں نے کہا کہ اناج کی فصلوں کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے اور پیداوار میں اضافہ کیلئے حکومت کی جانب سے ہرممکن اقدامات کئے جارہے ہیں۔ حکومت اناج کی کاشت کو بہتر بنانے کیلئے ہمیشہ کوشاں رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اقامتی ہاسٹلس میں رہنے والے طلبہ کیلئے پروٹین سے بھرپور غذا مہیا کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غذائی اجناس کی کاشت میں کیمیائی کھاد اور جدید تیکنک کے استعمال سے ہونے والے نقصانات کے پیش نظر عوام نے حفظ ماتقدم کے تحت بہتر صحت کی خاطر یوگا، پرانایام جیسی ورزش اور غیر کیمیائی کھادوں کے استعمال سے کاشت پر توجہ مرکوز کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غذائی اجناس میں کیمیائی اثرات کو کم کرنے کیلئے عوام قدیم کاشت کاری کے طریقہ کار میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں جہاں عوام کی صحت 100 سال تک بہتر رہتی تھی آج وہیں 40 تا 50 سال کی عمر میں شوگر اور کینسر جیسے امراض میں مبتلاء ہورہے ہیں جس کی اہم وجہ دور حاضر کا طرزِ زندگی اور غذائی آلودگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوران حمل متوازن غذا کے استعمال سے خواتین خون کی کمی کی شکایت سے بچ سکتی ہیں جس سے ماں اور بچہ دونوں کی صحت بہتر رہتی ہے۔ انہوں نے کیمیکل سے پاک کاشتکاری کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ صحت مند غذا کی اہمیت کو اُجاگر کرنے کیلئے کئی میٹرو شہروں میں عوام نے اپنے کھانے کی عادات میں تبدیلی لاتے ہوئے صحت مند اور متوازن غذا کا استعمال شروع کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خانگی ادارہ کی جانب سے اس طرح کا اسٹارٹ اَپ پروگرام یقینا ترقی کی راہ میں سنگ میل ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ عوام بتدریج غذائی اجناس کے استعمال کی اہمیت کو سمجھنے لگے ہیں اور نامیاتی طریقہ کار سے زراعت عروج پر ہے۔