تحفظات کے ساتھ انتخابات ہوں گے، دو نئی یونیورسٹیز کو منظوری، 22 ہزار جائیدادوں پر تقررات کیلئے عنقریب نوٹیفکیشن، ریونت ریڈی کی صدارت میں تلنگانہ کابینہ اجلاس میںفیصلے
حیدرآباد 10جولائی (سیاست نیوز) تلنگانہ کابینہ نے پنچایت راج اداروں اور مجالس مقامی میں بی سی طبقات کو 42 فیصد تحفظات کی فراہمی کو منظوری دے دی ہے۔ کابینہ کا اجلاس چیف منسٹر ریونت ریڈی کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں پنچایت راج اداروں اور مجالس مقامی کے انتخابات اور تحفظات کے تعین کے سلسلہ میں تلنگانہ ہائی کورٹ کی ہدایات کا جائزہ لیا گیا ۔ ایڈوکیٹ جنرل کو اجلاس میں طلب کرکے قانونی پہلوؤں پر غور کیا گیا۔ ہائی کورٹ نے تحفظات کے تعین کیلئے ایک ماہ اور انتخابات کیلئے 30 ستمبر تک کی مہلت دی ہے ۔ بی سی طبقات کو 42 فیصد تحفظات سے متعلق تلنگانہ حکومت کا بل مرکزی حکومت کے پاس زیر التواء ہے۔ حکومت نے پنچایت راج اداروں میں 42 فیصد تحفظات کی فراہمی کیلئے پنچایت راج قانون 2018 میں ترمیم کا فیصلہ کیا جس کے تحت آر ڈیننس جاری کیا جائے گا۔ اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں آرڈیننس کو قانونی شکل دی جائیگی ۔ تلنگانہ کابینہ نے پسماندہ طبقات سے ایک اہم وعدہ کی تکمیل کا فیصلہ کیا ہے۔ کابینی اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزراء پی سرینواس ریڈی ، پونم پربھاکر ، جوپلی کرشنا راؤ ، وی سری ہری اور لکشمن کمار نے کہا کہ راہول گاندھی نے عوام سے جو وعدہ کیا تھا ، اس کے مطابق طبقاتی سروے کامیابی سے منعقد کیا گیا اور آبادی کے اعتبار سے پسماندہ طبقات کو 42 فیصد تحفظات کا فیصلہ کیا گیا۔ اسمبلی میں بل منظور کرکے گورنر کے ذریعہ مرکز کو روانہ کیا گیا۔ سرینواس ریڈی نے بتایا کہ چیف منسٹر اور وزراء نے دہلی پہنچ کر تحفظات بل کی منظوری کیلئے مرکز سے نمائندگی کی لیکن اس مسئلہ کو مرکز طوالت دے رہا ہے۔ ایڈوکیٹ جنرل کو کابینی اجلاس میں طلب کرکے 42 فیصد تحفظات پر عمل میں قانونی رکاوٹوں کا جائزہ لیا گیا ۔ کابینہ نے پنچایت راج قانون میں ترمیم کے ذریعہ آرڈیننس جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کابینہ نے تلنگانہ کے دو تعلیمی اداروں امیتی (AMITY) یونیورسٹی اور سینٹ میریز ری ہیبلیٹیشن انسٹی ٹیوٹ کو باقاعدہ یونیورسٹی کا درجہ دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ دونوں یونیورسٹیز میں تلنگانہ کے طلبہ کو 50 فیصد نشستیں الاٹ کرنے سے انتظامیہ نے اتفاق کرلیا ۔ سنگا ریڈی ضلع میں حال ہی میں دو نئی میونسپلٹیز کا قیام عمل میں آیا ہے ۔ جنارم اور اندریشم میونسپلٹیز کے حدود میں 18 گرام پنچایتوں کو شامل کرنے کی منظوری دی گئی ۔ کابینہ نے ریاست میں گاؤشالہ کے قیام سے متعلق پالیسی کو منظوری دی ہے ۔ آئندہ کابینی اجلاس میں تین عہدیداروں پر مشتمل کمیٹی کی رپورٹ کو قطعیت دی جائے گی۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی کی ہدایت کے مطابق موجودہ 306 گاؤشالہ کے بہتر انتظامات کا فیصلہ کیا گیا۔ حیدرآباد وٹرنری یونیورسٹی اور ویملواڑہ اور یادگیر گٹہ میں گاؤ شالہ کی زائد تعداد موجود ہیں۔ ان کے انتظامات کو بہتر بنانے پالیسی تیار کی جائے گی ۔ کابینہ نے زیر تکمیل آبپاشی پراجکٹس کا جائزہ لیا اور عاجلانہ تکمیل کے لئے اراضی کے حصول کا عمل جلد مکمل کرنے کی ہدایت دی ۔ سرینواس ریڈی کے مطابق کابینہ نے زرعی شعبہ کو سیراب کرنے کے لئے تمام اضلاع میں زیر التواء پراجکٹس کی تکمیل کا فیصلہ کیا ہے ۔ ریاستی کابینہ نے 22 ہزار سرکاری جائیدادوں پر تقررات کو منظوری دی ہے۔ حکومت نے تاحال 60 ہزار جائیدادوں پر تقررات کئے ہیں۔ 17084 جائیدادوں پر تقررات کا عمل مختلف مراحل میں ہے۔ مزید 22033 جائیدادوں پر تقررات کیلئے عنقریب نوٹیفکیشن جاری کرنے کا کابینہ نے فیصلہ کیا۔ مختلف محکمہ جات میں خدمات انجام دینے والے آؤٹ سورسنگ اور کنٹراکٹ ملازمین کی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ سرکاری ملازمین کو جوابدہ بنانے کیلئے ان کی باقاعدہ حاضری اور کام کو بہتر بنانے کے لئے کابینہ نے بعض تجاویز کو منظوری دی ہے۔ عہدیداروں کی کمیٹی کو اس سلسلہ میں فیصلہ کا اختیار دیا گیا ہے۔ وزیر بہبودی پسماندہ طبقات پونم پربھاکر نے ریاست کے تمام پسماندہ طبقات کی جانب سے کابینہ سے اظہار تشکر کیا۔1