حیدرآباد ۔ 8 ۔ اکتوبر (سیاست نیوز) تلنگانہ میں مجالس مقامی کے انتخابات میں اسٹیٹ الیکشن کمیشن نے پہلی مرتبہ رائے دہندوں کیلئے نوٹا کی سہولت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسٹیٹ الیکشن کمیشن کے مطابق تلنگانہ میں مجالس مقامی کے تمام اداروں کے انتخابات میں رائے دہی بیالٹ پیپر کے ذریعہ ہوگی۔ الیکشن کمیشن نے بیالٹ پیپر پر نوٹا کی سہولت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ امیدواروں کی فہرست میں پہلے قومی اور پھر علاقائی پارٹی کے امیدوار اور ان کے انتخابی نشان رہیں گے ۔ بعد میں دیگر ریاستی غیر مسلمہ پارٹیوں کے امیدوار اور ان کے انتخابی نشان شامل رہیں گے ۔ بیالٹ پیپر کے آخر میں آزاد امیدواروں کے نام رہیں گے ۔ عام طور پر مجالس مقامی کے انتخابات میں نوٹا کی سہولت نہیں ہوتی ہے لیکن یہ پہلا موقع ہے جب اسٹیٹ الیکشن کمیشن نے رائے دہندوں کو اختیار دیا ہے کہ وہ بیالٹ پیپر پر موجود امیدواروں کو نامنظور کرتے ہوئے اپنی رائے دیں۔ لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے ذریعہ منعقد ہوتے ہیں اور ووٹنگ مشین میں نوٹا کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق مجالس مقامی کے رائے دہندوں کو اس نئی سہولت کے بارے میں آگاہ کرنے کیلئے شعور بیداری مہم چلائی جائے گی۔ 1
پنچایت راج اداروں ، میونسپلٹیز اور ایم پی ٹی سی اور زیڈ پی ٹی سی کی نشستوں کے لئے زیادہ تر رائے دہندے دیہی علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں ، لہذا وہ نوٹا کی سہولت کے بارے میں کم ہی واقف ہوں گے ۔ غیر تعلیم یافتہ رائے دہندوں کو نوٹا کا انتخاب کرنا دشوار کن ہوگا۔ یہی وجہ ہے کہ بیشتر پارٹیوں نے مجالس مقامی کے چناؤ میں نوٹا کی سہولت کی مخالفت کی ہے۔ الیکشن کمیشن نے زیڈ پی ٹی سی کے بیالٹ پیپر کو سفید اور ایم پی ٹی سی بیالٹ پیپر کو گلابی رنگ میں پرنٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ رائے دہندوں کو شناخت میں آسانی ہو۔ دونوں نشستوں کے انتخابات بیک وقت منعقد ہورہے ہیں، لہذا رائے دہندوں کو بیالٹ پیپر کے رنگ سے نشست کے بارے میں پتہ چلے گا۔ ذرائع کے مطابق امیدوار کو کامیابی کیلئے زائد ووٹ حاصل کرنا ہوگا اور اگر نوٹا کو امیدواروں سے زائد ووٹ ملتے ہیں تو پھر الیکشن کمیشن دوبارہ رائے دہی کا فیصلہ کرسکتا ہے۔ امیدواروں کی عمر کم از کم 21 سال ہونی چاہئے اور پرچہ نامزدگی کے ادخال سے ایک دن قبل نیا بینک کھاتہ کھولنا ہوگا جس کے ذریعہ انتخابی مصارف کی تکمیل کی جائے گی ۔ بتایا جاتا ہے کہ سپریم کورٹ نے 2013 میں انتخابات میں نوٹا کے استعمال کی اجازت دی ہے۔1