محمدعامر کو ورلڈکپ کی ٹیم سے باہر رکھنا غلطی ہوگی:اکرم

   

کراچی ۔30 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے سابق سوئنگ ماسٹر وسیم اکرم نے خبردار کیا ہے کہ فاسٹ بولر محمد عامر کو ورلڈ کپ اسکواڈ سے باہر کرنے سے ٹیم کا بولنگ شعبہ متاثر ہو گا۔27 سالہ فاسٹ بولر محمد عامر کو ورلڈ کپ کے لئے پاکستان کے ابتدائی اسکواڈ میں شامل نہیں گیا ہے، تاہم اگر وہ انگلینڈ کے خلاف پانچ میچز میں اچھی کارکردگی دکھانے میں کامیاب رہے تو میگا ایونٹ کے لئے حتمی 15 کھلاڑیوں میں جگہ بنا سکتے ہیں۔ آئی سی سی نے تمام ٹیموںکو23 مئی تک ورلڈ کپ اسکواڈ میں تبدیلی کا اختیار دے رکھا ہے۔ واضح رہے کہ فاسٹ بولر محمد عامر اسپاٹ فکسنگ مقدمہ میں پانچ برس کی سزا کے باعث 2011ء اور 2015ء کے ورلڈ کپ نہیں کھیل سکے تھے۔ سزا مکمل کرنے کے بعد محمد عامر نے جون 2017ء میں چمپئنز ٹرافی کے فائنل میں ہندوستان کے خلاف ٹیم کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا تھا، تاہم محمد عامر کی حالیہ کارکردگی اچھی نہیں رہی۔ محمد عامر نے گذشتہ 14 ونڈے میچز میں صرف چار وکٹیں حاصل کئے ہیں۔ وسیم اکرم نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ محمد عامر ورلڈ کپ کے لئے اپنی جگہ بنا سکتے ہیں،ہم محمد عامر کو ورلڈ کپ سے باہر نہیں کر سکتے۔ وہ محمد عامر کو ورلڈ کپ کے لئے اپنی پہلی ترجیح قرار دیتے ہیں، وسیم اکرم نے کہا ہے کہ محمد عامر انگلش کنڈیشنز میں بہت اچھی کارکردگی دکھا سکتے ہیں۔ وسیم اکرم نے کہا کہ محمد عامر ردھم میں واپس آ گئے تو میگا ایونٹ میں عمدہ کارکردگی دکھا سکتے ہیں۔ سابق کپتان نے کہا ہے کہ ورلڈ کپ کے لئے پاکستانی اسکواڈ زیادہ تر نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے، ٹیم میں 2015ء کا ورلڈ کپ کھیلنے والے سرفراز احمد اور حارث سہیل بھی موجود ہیں جبکہ 2007ء کا عالمی کپ کھیلنے والے شعیب ملک اور 2007ء اور 2011ء کے میگا ایونٹ میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے محمد حفیظ بھی سکواڈ کا حصہ ہیں۔1992 کے ورلڈ کپ فائنل کے ہیرو وسیم اکرم نے کہا ہیکہ بڑے ایونٹس ٹیم میں نوجوان کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ تجربہ کار کھلاڑیوں کو شامل کر کے جیتے جاتے ہیں۔ نوجوان کھلاڑیوں کو ٹیم میں شامل کرنے کے حق میں ہیں تاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ تجربے کا کوئی نعیم البدل نہیں۔ وسیم اکرم رواں برس پاکستان سوپر لیگ کے دوران فاسٹ بولر محمد عامر کی رہنمائی بھی کر چکے ہیں، وسیم اکرم کے بموجب محمد عامر میں بہت جلدی سیکھنے کی صلاحیت موجود ہے، انہیں امید ہے کہ وہ جلد فارم میں واپس آ جائیں گے کیونکہ ٹیم کو ان کی ضرورت ہے۔