محکمہ اقلیتی بہبود میں آوٹ سورسنگ ملازمین چار ماہ سے تنخواہ سے محروم

   

سرکاری عہدیدار اور متعلقہ کمپنی خود کو بری الذمہ قرار دینے کوشاں۔ نئے سکریٹری اقلیتی بہبود سے امیدیں
حیدرآباد۔17۔جون(سیاست نیوز) محکمہ اقلیتی بہبود اور دیگر محکمہ جات میں برسر خدمت آؤٹ سورسنگ ملازمین کی تنخواہوں کی اجرائی میں تاخیر ان ملازمین کیلئے معاشی مسائل کا سبب بن رہی ہے ۔ حکومت عرصہ دراز سے ان کنٹراکٹ ملازمین کی خدمات کو باقاعدہ بنانے کا اعلان کررہی ہے لیکن انہیں باقاعدہ بنانا تو دور ان کی تنخواہوں کی اجرائی میں کوتاہی پر کوئی عہدیدار خود کو جوابدہ تصور نہیں کر رہا ہے۔ مختلف محکمہ جات میں برسرکار کنٹراکٹ ملازمین کی حالت کچھ اسی طرح کی ہے لیکن محکمہ اقلیتی بہبود کے تحت اداروں میں کنٹراکٹ ملازمین کا کوئی پرسان حال نہیں ہے اور نہ ہی انہیں گذشتہ 4ماہ سے تنخواہوں کی اجرائی عمل میں لائی گئی ۔ عہدیداروں سے استفسار پر کہا جا رہاہے کہ کنٹراکٹ ملازمین کو تنخواہوں کی اجرائی کمپنی کی ذمہ داری ہے اور کمپنی سے دریافت کرنے پر کہا جا رہاہے کہ حکومت بالخصوص متعلقہ محکمہ سے رقومات ملنے کے بعد ہی وہ تنخواہ جاری کرنے کے موقف میں ہوتے ہیں ۔ گذشتہ 4ماہ سے تنخواہوںکی عدم اجرائی پر ملازمین اپنے عہدیداروں کی شکایات کر رہے ہیں لیکن عہدیداروں کا کہناہے کہ گذشتہ کئی ماہ سے محکمہ فینانس میں بلز زیر التواء ہونے سے تنخواہوں کی اجرائی نہیں ہوسکی ۔ محکمہ اقلیتی بہبود میں مستقل سیکریٹری کی عدم موجودگی کے سبب بھی ادارۂ جات کے عہدیداراس کی یکسوئی نہیں کر پا رہے تھے لیکن اب حکومت سے جناب ایم بی شفیع اللہ آئی ایف ایس کو سیکریٹری محکمہ اقلیتی بہبود ‘ ڈائرکٹر اقلیتی بہبود و سیکریٹری ٹمریز کی ذمہ داری تفویض کی جاچکی ہے اور توقع ہے کہ اب محکمہ اقلیتی بہبود کے اداروں کے مسائل حل ہوسکتے ہیں کیونکہ پیشرو حکومت کے دور میں جناب ایم بی شفیع اللہ ٹمریز‘ اردو اکیڈیمی ‘ اقلیتی مالیاتی کارپوریشن و تلنگانہ حج کمیٹی میں خدمات انجام دے چکے ہیں اور وہ تجربہ کے اعتبار سے مسائل حل کرنے کی صلاحیت کے حامل ہیں ۔محکمہ اقلیتی بہبود کے کنٹراکٹ ملازمین نے سیکریٹری محکمہ اقلیتی بہبود سے اپیل کی کہ وہ ان کے مسائل کی یکسوئی میں اقدامات کریں تاکہ انہیں مزید معاشی پریشانیوں کا شکار نہ ہونا پڑے۔3