محکمہ اقلیتی بہبود میں عہدیداروں کی قلت کو دور کرنے عنقریب اقدامات

   

جناب عامر علی خاں رکن قانون ساز کونسل کی صدور نشین اقلیتی مالیاتی کارپوریشن اور ریاستی وقف بورڈ سے ملاقات ، مختلف امور پر بات چیت
حیدرآباد۔22۔ اگسٹ (سیاست نیوز) محکمہ اقلیتی بہبود تلنگانہ میں عہدیداروں کی قلت کو دور کرنے کے سلسلہ میں جلد اقدامات کئے جائیں گے اور حکومت سے نمائندگی کے ذریعہ محکمہ اقلیتی بہبود کے تحت خدمات انجام دینے والے اداروں میں عہدیداروں کے تقرر کو یقینی بنایا جائے گا۔ جناب عامر علی خان رکن قانون ساز کونسل نے آج تلنگانہ ریاستی اقلیتی مالیاتی کارپوریشن و تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ کے دورہ کے دوران یہ بات کہی ۔ انہوں نے بتایا کہ گذشتہ 10 برسوں کے دوران محکمہ اقلیتی بہبود کی جوحالت ہوئی ہے اس میں سدھار لانے کے لئے بڑے پیمانے پر اقدامات کی ضرورت ہے اور آئندہ چند یوم کے دوران محکمہ اقلیتی بہبود کے مسائل کو حل کرنے کے سلسلہ میں سینیئر عہدیداروں سے تجاویز حاصل کرتے ہوئے حکومت سے نمائندگی کی جائے گی۔جناب عامر علی خان نے ریاست میں موجود اوقافی جائیدادوں کی ترقی کے سلسلہ میں تبادلہ خیال کیا اور بورڈ کی کارکردگی کے متعلق واقفیت حاصل کی۔ تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ میں صدرنشین جناب سید عظمت اللہ حسینی اور انچارج چیف ایکزیکٹیو آفیسر جناب شیخ لیاقت حسین سے ملاقات کے دوران بورڈ کو درپیش مسائل سے آگہی حاصل کی اور ان مسائل کو حل کرنے کے سلسلہ میں حکومت سے نمائندگی کا تیقن دیا۔رکن قانون سازکونسل سے تلنگانہ اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کے دفتر میں آؤٹ سورسنگ پر خدمات انجام دینے والے ملازمین نے ملاقات کرتے ہوئے ان کے مسائل سے واقف کروایا اور درخواست کی ان کے مسائل کے حل کے سلسلہ میں نمائندگی کریں ۔ جناب عامر علی خان نے برسو ں سے محکمہ اقلیتی بہبود کو درپیش مسائل کے حل کے لئے طویل منصوبہ بندی کرتے ہوئے کام کرنے کا تیقن دیتے ہوئے کہا کہ عہدیداروں کی قلت کو دور کرتے ہوئے محکمہ اقلیتی بہبود کی کارکردگی کو بہتر بنانا ان کی اولین ترجیح ہے تاکہ ان ادارہ جات کی کارکردگی کو بہتر بنایا جائے اور عوام کے زیر التواء مسائل کی تیزی کے ساتھ یکسوئی کا آغاز ہوسکے۔رکن قانون ساز کونسل جناب عامر علی خان نے آج تلنگانہ ریاستی اقلیتی مالیاتی کارپوریشن اور تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ کے دفاتر پہنچ کر صدورنشین سے ملاقات کی ۔ جناب عامر علی خان کی تلنگانہ ریاستی اقلیتی مالیاتی کارپوریشن پہنچنے پر صدرنشین کارپوریشن جناب عبید اللہ کوتوال اور کارپوریشن کے عہدیداروں نے ان کا خیر مقدم کیا اور انہیں رکن قانون ساز کونسل نامزدکئے جانے پر تہنیت پیش کی۔ جناب عبید اللہ کوتوال نے کارپوریشن کو درپیش مسائل سے واقف کرواتے ہوئے ان کے حل کے لئے حکومت سے نمائندگی کی خواہش کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت اقلیتوں کے مسائل حل کے لئے تیار ہے لیکن بعض رکاوٹیں پیدا ہورہی ہیں جنہیں دور کرنے کے لئے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی سے راست نمائندگی کی ضرورت ہے۔ جناب عبید اللہ کوتوال نے بتایا کہ ادارہ میں مستقل منیجنگ ڈائریکٹر نہ ہونے کے سبب ادارہ کی کارکردگی ٹھپ ہے لیکن انہیں اب توقع ہے کہ حکومت کی جانب سے مستقل عہدیدار کے تقرر کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور ہوجائیں گی۔جناب عامر علی خان نے محکمہ اقلیتی بہبود کے عہدیداروں کے متعلق تفصیلی آگہی حاصل کرتے ہوئے کہا کہ کئی اداروں میں ایک ہی عہدیدار کے تقرر یا زائد ذمہ داریوں سے نہ صرف اداروں کا نقصان ہورہا ہے بلکہ عوام اور ان اداروں سے رجوع ہونے والوں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ انہوں نے پیشرو حکومت کی ان روایا ت کو ختم کرتے ہوئے ہر ادارہ میں موجود عہدوں پر عہدیداروں کے تقرر کے سلسلہ میں ریاستی حکومت سے نمائندگی کرنے کا تیقن دیا اور کہا کہ محکمہ اقلیتی بہبود کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے محکمہ کے تحت موجود اداروں میں عہدیداروں کے تقرر کے ذریعہ ہی اقدامات کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔3