محکمہ جنگلات کی جانب سے ڈرونس اور مصنوعی انٹلی جنس کا استعمال

   

حیدرآباد۔ 20فروری (یو این آئی) جنگلات کی بحالی کے لئے تلنگانہ کے محکمہ جنگلات کی جانب سے ڈرونس اور مصنوعی انٹلی جنس کا استعمال کیاجارہا ہے ۔اس پروگرام کے حصہ کے طورپر جیوٹیگنگ والے ڈرونس روزانہ ایک لاکھ تک سیڈ بالس نیچے گرائیں گے ۔سیڈ بالس دراصل جنگلات میں اضافہ کے لئے بیج ڈالنے کا تیز ترطریقہ کار ہے ۔سیڈ بالس کو ارتھ بالس بھی کہا جاتا ہے جو مختلف اقسام کے بیج پر مشتمل ہوتا ہے ۔ان بیجوں کو مٹی کے چھوٹے گولوں میں بھر کر زمین میں ڈالا جاتا ہے ۔اس عصری طریقہ کار کے ذریعہ جلد ہی پودے اگنے لگتے ہیں۔اب ان مٹی کے گولوں جن میں تخم بھی ہوتے ہیں کو ڈرونس کے ذریعہ آسمان سے چھوڑا جارہا ہے ۔اس کا مقصد کم وقت میں زیادہ سے زیادہ شجرکاری ہے ۔تلنگانہ حکومت نے چند سال پہلے سرسبزی وشادابی میں اضافہ کے لئے بڑے پیمانہ پر شجرکاری کا پروگرام ہریتا ہارم شروع کیا ہے اور اس پروگرام کے حصہ کے طورپر ریاست بھرمیں نہ صرف شجرکاری کی جارہی ہے بلکہ لگائے گئے پودوں کے جنگلی جانوروں سے تحفظ کے لئے ٹری گارڈس بھی لگائے جارہے ہیں اور ان کی نشونما کو بہتر انداز میں کرنے کو یقینی بنایاجارہا ہے ۔تلنگانہ کے وزیراعلی کے چندرشیکھرراو کی سالگرہ کے موقع پر بھی بڑے پیمانہ پر شجرکاری کی گئی۔اب ڈرونس کے ذریعہ نہ صرف خالی مقامات کا سروے کیاجارہا ہے بلکہ منصوبہ بند طریقہ کے مطابق مختلف مقامات پر سیڈ بالس ڈالے جارہے ہیں۔ڈرونس کے ذریعہ سیڈ بالس ڈالنے کے طریقہ کار سے افرادی قوت میں بھی کمی ہورہی ہے اور وقت بھی بچ رہا ہے ۔اس نئے طریقہ کار سے اخراجات بھی کم ہورہے ہیں۔