انسداد رشوت ستانی کیلئے نئی قانون سازی کے بعد حالات ابتر
حیدرآباد۔28جولائی (سیا ست نیوز) ملک میں اب تک شہریوں سے رشوت اور ان کے کاموں کو انجام دینے کیلئے عہدیداروں اور محکمہ جات کی جانب سے رشوت کے حصول کی شکایات موصول ہوتی تھیں لیکن ریاست تلنگانہ میں جہاں حکومت کی جانب سے بدعنوانیوں اور بے قاعدگیوں کے خاتمہ کیلئے قانون سازی کے اقدامات اور دعوے کئے جارہے ہیں اس ریاست میں حالت یہ ہے کہ محکمہ جاتی اساس پر رشوت کا چلن عام ہوتا جارہاہے جی ہاں محکمہ جاتی عہدیدار اپنے فائیلس اور بلوں کو منظور کروانے کیلئے بدعنوانیوں کے مرتکب بننے لگے ہیں۔ ریاست کی مالی حالت کی ابتری سے ہر کوئی واقف ہے اور ریاستی محکمہ فینانس میں بیشتر محکمہ جات کے بلز التواء کا شکار ہیں ان بلوں کو منظور کرواتے ہوئے رقمی تبادلوں کیلئے رشوت کا چلن عام ہونے لگا ہے ۔ریاست تلنگانہ میں محکمہ بہبود کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ محکمہ کے موجودہ حالات میں محکمہ کی ترجیح محکمہ فینانس سے بجٹ حاصل کرنا ہے اور اس کے حصول کیلئے جو بھی ضروری محسوس کیا جا رہا ہے کر رہے ہیں۔انہوں نے محکمہ فینانس میں رشوت کے حصول کے ذریعہ بجٹ کی اجرائی کے الزامات کے سلسلہ دریافت کئے جانے پر کہا کہ جو حالات ہیں اس سے کچھ عہدیدار فائدہ اٹھا رہے ہیں اور مختلف محکمہ جات کے عہدیدار ان حالات میں مجبور ہیں کہ ان کے مطالبات کو پورا کرتے ہوئے اپنے محکمہ کے لئے بجٹ حاصل کریں۔حکومت تلنگانہ کی جانب سے ریاست تلنگانہ ںمیں بد عنوانیوں اور بے قاعدگیوں کے خاتمہ کے سلسلہ میں اقدامات کے متعلق کہا جار ہا ہے کہ ریاست تلنگانہ کو شفاف حکمرانی فراہم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن عملی اعتبار سے محکمہ فینانس کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے اور دیگر محکمہ جات کے عہدیداروں کی جانب سے محکمہ فینانس پر لگائے جانے والے الزامات کا جائزہ لیا جائے تو ریاست میں بدعنوانیوں کا خاتمہ نہیں ہوا ہے بلکہ بدعنوانیوں اور رشوت ستانی میں راست عہدیدار ملوث ہونے لگے ہیں اور دیگر محکمہ جات کے عہدیداروں کو بھی اپنے کام کروانے کیلئے بھاری رقومات ادا کرنی پڑ رہی ہیں۔بتایاجاتا ہے کہ ریاست کے مختلف محکمہ جات کی جانب سے جاری کئے جانے والے بل جو کے محکمہ فینانس کو منظوری اور بجٹ کی اجرائی کے لئے روانہ کئے جاتے ہیں ان کی عاجلانہ یکسوئی اور منظوری کیلئے بڑے پیمانے پر رقمی تبادلے ہونے لگے ہیں اور عہدیداروں کو اپنے محکمہ جات کے بلز کی عاجلانہ یکسوئی کو یقینی بنانے کیلئے اپنے محکمہ اور ادارہ میں خدمات انجام دینے والے عہدیداروں اور ملازمین سے چندہ کرتے ہوئے دیکھا جا رہا ہے کیونکہ ان کے دفتری امور کے لئے منظورہ رقومات ہی حکومت سے حاصل کرنی ہیں اور ان رقومات کے ذریعہ ہی تنخواہوں اور دیگر امور کے لئے ادائیگیاں انجام دی جانی ہے۔