مدرسہ میں چار افراد کو چاقو گھونپ دیا گیا ، ہجوم کا پولیس اسٹیشن پر حملہ

   

کولکاتا : 29مئی ( آئی اے این ایس ) مغربی بنگال کے ضلع شمالی چوبیس پرگنہ کے بونگاؤں کے ایک مقامی مدرسہ میں 4 افراد کو چاقو گھونپنے کے بعد گرفتار کئے گئے ہمایوں کبیر پیشہ سے انجنیئر ہیں۔ اگرچہ کہ بونگاؤں پولیس نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ گرفتار شدہ ملزم ذہنی طور پر غیر متوازن ہے اور اس حملہ کا کوئی فرقہ وارانہ پہلو نہیں ہے ۔ اس کے باوجود یہ سوالات سامنے آئے ہیں کہ آخر وہ کیا وجہ تھی جس کی بناء پر انہوں نے میماری تابونگاؤں 110 کلومیٹر کا سفر کیا اور پھر مدرسہ میں چار افراد کو چاقو گھونپ دیا ۔ یہ سوالات بھی اُٹھ رہے ہیں کہ ان کی گرفتاری کے بعد ایک بڑے ہجوم نے کیوں بونگاؤں پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا اور ملزم کو پولیس تحویل سے نکالنے کی کوشش کی ۔ مقامی افراد کا ماننا ہے کہ بونگاؤں میں اگر ملزم کے واقف کار نہ ہوتے تو اتنی مختصر نوٹس پر بونگاؤں پولیس اسٹیشن کے سامنے اتنا بڑا ہجوم جمع نہیں ہوسکتا تھا اور انہیں چھڑالے جانے کی کوشش نہ کی جاتی تھی ۔ بونگاؤں پولیس ڈسٹرکٹ سپرنٹنڈنٹ دنیش کمار نے چہارشنبہ کی رات ایک بیان جاری کیا اور چاقو گھونپنے کے واقعہ کی توثیق کی ۔ انہوں نے ملزم کی گرفتاری اور کبیر کو پولیس تحویل سے چھڑا لے جانے ہجوم کی کوششوں کی بھی توثیق کی ۔