مذہبی خبریں

   

اقامت دین کیلئے حضرت خواجہ غریب نواز ؒ کی تبلیغ مسلمانوں کیلئے نمونہ
خانقاہ چشتیہ قلعہ گولکنڈہ میں سالانہ جلسہ، مولانا متین علی شاہ کا خطاب
حیدرآباد ۔ 8۔ جنوری۔ (راست) ۔ حضرت خواجہ غریب نوازؒ کا اجمیر میں لگ بھگ 39 سال قیام رہا اس پورے عرصہ میں دعوت دین ‘ اشاعت دین کیلئے ایک دن بھی آپ نے ضائع نہیں کیا۔ چار دہوں کی ان کوششوں کے باعث ہندوستان کے چپہ چپہ میں ایمان و یقین ‘ اطاعت و فرمانبرداری ‘ فکرصحیح و عمل صحیح پھیل گیا۔ ہزاروں نہیں بلکہ لاکھوں لوگ حلقہ بگوش اسلام ہوگئے۔ اس طرح آپ کی پراثر شخصیت ‘ اخلاص عمل اور تبلیغ کی وجہ سے برصغر ہندو پاک میں کروڑہا لوگوں کا وجود حضرت خواجہ غریب نواز کی کوششوں اور کاوشوں کا ثبوت ہے۔ حضرت خواجہ غریب نواز کی زندگی حضور اکرمؐ کی سیرت طیبہ ‘ تعلیمات اقدس ‘ اسؤہ حسنہ کا عملی نمونہ تھی۔ آپ نے انسانیت ‘ محبت ‘ رحم ‘ مروت ‘ شفقت ‘ مہربانی ‘ خدمت خلق اور قول و فعل میں یکسانیت کی ایک مثالی قائم کی کہ جس کے مثبت اور دیرپا نتائج برآمد ہوئے۔ حضرت خواجہ غریب نواز کی زندگی ایسا آئینہ تھی جس میں سیرت طیبہ اور اسوہ حسنہ کے تجلیات کا مشاہدہ کیاجاسکتا تھا۔ دنیا و آخرت کی بھلائی ‘ مادی و روحانی ‘ قلب و نظر کی تسکین اور حقیقی مقصد حیات کا حصول صرف اور صرف کتاب و سنت پر عمل آوری کے ذریعہ ممکن ہے۔ ان خیالات کا اظہار مولانا قاری سید متین علی شاہ قادری خطیب عیدگاہ گنبدان قطب شاہی و صدر آل انڈیا قراء ت اکیڈیمی نے قلعہ گولکنڈہ میں واقع خانقاہ چشتیہ میں سالانہ عرس حضرت غریب نواز کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ اولیاء اللہ کی تعلیمات پر عمل کریں ۔ مولانا متین علی شاہ نے کہا کہ محبت رسولؐ ‘ صبر و توکل حضرت غریب نواز کی پہچان تھی۔آپ کی زندگی اسوہ حسنہ کا کامل نمونہ تھی۔ صدق و قناعت ‘ صبر و توکل ‘ حقوق العباد کی ادائیگی کے علاوہ ذکر رسولؐ آپ کا مشغلہ خاص تھا۔ اس جلسہ کا آغاز قاری محمد خواجہ نصیر الدین چشتی کی قراء ت کلام پاک سے ہوا۔ خواجہ نواز الدین چشتی نے نعت و منقبت سنانے کی سعادت حاصل کی۔ جلسہ کی نگرانی مولانا الحاج خواجہ خلیل بانی خانقاہ چشتیہ نے کی۔مہمانان خصوصی کی حیثیت سے مولانا الحاج قاری عثمان شریف قادری صوفیانی’ مولانا اعظم علی صوفی ‘ جناب خواجہ جلیل الدین ‘ قاری محمد ابراہیم ‘ قاری نصیر احمد ‘ قاری عبید اللہ حسن قادری ‘ معین خان قادری چشتی نے شرکت کی۔ اکبر حسین نے خیرمقدم کیا۔خواجہ ناصر الدین نے انتظامات کئے۔ اس موقع پر محمد یٰسین قادری قاضی ‘ خواجہ صدیق الدین ‘ سید امام الدین یوسف موجود تھے۔

میرے خواجہ نے ہندوستان میںکفر کی تاریکیوں میں توحید کی شمع جلائی
ہر عاشق خواجہ مبلغ اسلام کا کردار ادا کریں: مولانا پیر نقشبندی کا پیام
حیدرآباد ۔ 8 ۔ جنوری : ( راست ) : حضور خواجہ اعظم غریب نوازؒ کی درگاہ کمیٹی اجمیر شریف وزارت اقلیتی بہبود حکومت ہند کے سابق صدر نشین مولانا پیر سید شبیر نقشبندی افتخاری نے آج 813ویں عرس شریف خواجہ اعظم غریب نوازؒ کے موقع پراللہ کا شکر ادا کیا کہ حضور خواجہ اعظم غریب نواز کے عظیم درگاہ شریف کے انتظامی امور کیلئے قائم کر دہ درگاہ کمیٹی میں 5سال تک خدمت کا موقع عطا کیا۔ مولانا پیر نقشبندی نے دنیا میں بسنے والے بے شمار عاشقان حضور خواجہ اعظم غریب نواز ؒ کے نام جاری کر دہ اپنے ایک پیام میں کہا کہ میرے خواجہ ؒنے ہندوستان میں کفر کی تاریکیوں میں توحید کی شمع جلا کر لاکھوں بندگان الٰہی کو توحید پرست بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ عاشقان خواجہؒ عملی طور پر مبلغ اسلام کا کردار ادا کریں اسی میں حضور خواجہ غریب نوازؒ کی حقیقی محبت کا راز مضمر ہے۔ مولانا پیر نقشبندی نے پیام کے آخر میں بارگاہ خدا وندی میں بوسیلہ حضور محمد مصطفیٰ ﷺ اور بوسیلہ پیران طریقت دعا کی کہ اللہ رب العزت ہندوستان کو محبت پیار آپسی بھائی چارگی کے گہوارے کو مزید مضبوط اور مستحکم بنائے اور سلطان ہند حضور خواجہ اعظم غریب نواز ؒ کا فیضان ہمیشہ کی طرح بلا لحاظ مذہب و ملت بندگان الٰہی تک پہنچائیں۔ آمین ثمہ آمین۔