حضرت غوثِ اعظم ؒ اور گیارھویں : مولاناغوثوی شاہ کا بیان
حیدرآباد۔یکم اکتوبر(راست) مولانا غوثوی شاہ نے اپنے ایک بیان میںکہا کہ کہ الحمد للہ کہ ربیع الثانی کا مبارک مہینہ ہم میں جلوہ افروز ہوچکا ہے ۔ جس طرح ربیع الاول کا مہینہ حضور اکرم ؐ کی آمد ِمبارکہ کی وجہ سے میلاد کا مہینہ کہلاتا ہے اِسی طرح یہ مہنیہ ربیع الثانی کا بھی حضرت غوث آعظم دستگیر ؒ کی وجہ سے غوث آعظم کامہینہ خصوصًا گیارھویں کا مہینہ کہلاتا ہے ۔کیونکہ گیارہ ربیع الثانی کو حضرت غوث آعظم ؒاپنے پیرِو مرشد کا ہر سال عرس منایاکرتے اِسی وجہ سے گیارھویں کو فضیلت حاصل ہوئی ۔اِسی ماہ ِ مبارک کی 17 تاریخ یعنی 17 ربیع الثانی کو حضرت غوث آعظم ؒ واصل ِ بحق ہوئے ۔مگر یہ اُنکی کرامت ہے کہ گیارھویں کو فاتحہ حضرت غوث آعظم ؒ کے نام سے دیجاتی ہے ۔ مگر تاریخ آپکے پیر ومرشد کی ہے یعنی حضرت غوث آعظم ؒ خود کو چُھپاکر اپنے پیر کو دکھا رہے ہیں۔حضرت غوث آعظم ؒ اللہ کے محبوب بندہ اور حضور ؐ کے پیارے اور حضرت علیؓ کی اولاد سے حضرت سیدنا امام حسنؓ کی نسب سے ہیں اور شیوخ سلسلہ قادریہ کے مرکز ومنبع ہیں۔ آپ ؒکی تعلیمات موجودہ دور میں ہر مسلمان کیلئے مشعل راہ ہے۔اللہ تعالیٰ ہماری طرف سے حضرت غوثِ آعظم دستگیر ؒ کو بہترین جزاء عطافرمائے اور اُن کے فیوض وبرکات سے ہمکو مالامال کرے۔ یقینا آپؒ کی یاد منانا کھانا کھلانا ‘فاتحہ دلانا ‘گیارھویںکرنا افعال مستحب اور نزول رحمت کا باعث ہے۔ برادرانِ اسلام سے اپیل ہے کہ حضرت غوث ِ اعظم دستگیرؒ کی ذاتِ مبارکہ کو اُن سے پہلے کہ بزرگانِ دین پر فوقیت نہ دیں اور نہ آخر الزماں حضرت سیدنا اِمام مہدی علیہ السلام پرفوقیت دیں یہ بھی اپیل ہے کہ بموقعہ 17 ربیع الثانی دو رکعت نفل پڑھکر حضرت غوثِ اعظمؒ کو ثواب ایصال کریں ۔
حضرت محبوبِ سبحانیؒ فقیروں اور غریبوں کے ساتھ تواضع سے پیش آتے،حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
حیدرآباد یکم اکتوبر( راست ) ۔ خطیب وامام مسجد تلنگانہ اسٹیٹ حج ہاؤز نامپلی حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے امام الاولیاء، سلطان الاولیاء، محی الدین، غوث الوریٰ حضرت سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی ؒکی عظیم شخصیت اور اخلاقِ حسنہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ آپؒ نے اپنی سیرت و کردار سے انسانیت کے سامنے کامل نمونہ پیش کیا۔حضرت عبدالقادر جیلانیؒ حسنی و حسینی سادات سے تعلق رکھتے تھے اور نجیب الطرفین سید تھے۔ آپؒ کی علمی و روحانی خدمات کے سبب پوری مسلم دنیا میں آپ کو ’’غوث الاعظم دستگیر‘‘ کا خطاب دیا گیا۔ علم و عرفان، عجز و انکساری، حق گوئی، غریب پروری اور سخاوت آپ کی نمایاں خصوصیات تھیں۔ آپؒ بڑے سے بڑے مرتبے اور مقام کے باوجود فقیروں اور غریبوں کے ساتھ تواضع سے پیش آتے، بڑوں کا احترام اور چھوٹوں پر شفقت فرماتے، ہمیشہ سلام میں پہل کرتے اور مہمانوں کی خدمت کو باعثِ سعادت سمجھتے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اللہ رب العزت نے اپنے مقرب اور برگزیدہ اولیاء کرام کو اس دنیا میں انسانیت کی ہدایت اور اصلاح کے لیے مبعوث فرمایا تاکہ لوگ گمراہی کے اندھیروں میں بھٹکنے کے بجائے اللہ کے بتائے ہوئے سیدھے راستے پر قائم رہیں۔ حضرت غوث الاعظمؒ کی حیات طیبہ آج بھی ہمارے لیے مینارہ نور ہے اور ان کے اوصافِ حمیدہ کو اختیار کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
عرس شریف
حیدرآباد ۔ یکم ۔ اکٹوبر : ( راست ) : حضرت مولانا سید محمد بادشاہ حسینی قادری لئیقؒ و حضرت مولانا سید شاہ قاسم حسینی قادریؒ کا عرس شریف 16 ، 17 ، 18 ربیع الثانی کو درگاہ شریف قادری چمن میں مقرر ہے ۔ 9 اکٹوبر کو بعد نماز عصر حلقہ ذکر سلام بحضور ؐ و ختم قرآن اور وعظ ہوگا اور بعد نماز مغرب محفل نعت اور محفل سماع مقرر ہے ۔ 10 اکٹوبر کو بعد نماز فجر حلقہ ذکر ، نعت خوانی اور مولانا سید محمد اولیاء حسینی قادری مرتضی پاشاہ کا وعظ ہوگا اور بعد نماز مغرب محفل سماع اور تناول تبرک کا انتظام ہوگا ۔ 11 اکٹوبر کو بعد نماز فجر حلقہ ذکر ، نعت خوانی اور مولانا ڈاکٹر سید علی حسینی قادری علی پاشاہ کا وعظ ہوگا ۔ 10 بجے دن تا 11 بجے دن ختم قرآن ہوگا ۔ 11 بجے دن تا قبل نماز ظہر محفل سماع مقرر ہے ۔ بعد نماز ظہر خواتین کو زیارت کا موقع دیا جائیگا ۔۔