مرکز و ریاستی حکومتیں اردو صحافت کی 200 ویں سالگرہ تقاریب منائیں

   

جدوجہد آزادی میں اردو اخبارات کا اہم کردار ، صدر آئی جے یو سرینواس ریڈی کا بیان
اردو صحافیوں کو مبارکباد

حیدرآباد 26 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز ) اردو صحافت نے اپنی عمر کے 200 سال مکمل کرلیے ہیں ۔ خاص طور پر جدوجہد آزادی میں اردو صحافت نے غیر معمولی کردار ادا کیا ہے جس کی ہر ہندوستانی ستائش کرتا ہے ۔ اس پر مسرت موقع پر صدر انڈین جرنلسٹس یونین کے سرینواس ریڈی نے اردو صحافیوں اور دیگر کو مبارکباد پیش کی ۔ سرینواس ریڈی نے ایک بیان جاری کرکے بتایا کہ اردو کے پہلے اخبار جام جہانما کی اشاعت 27 مارچ 1822 کو پنڈت ہری ہردت نے عمل میں لائی اور کلکتہ ( کولکتہ ) کو یہ اعزاز رہا کہ پہلے اردو اخبار کی اشاعت اسی کے دامن میں ہوئی ۔ جس کے بانی ایڈیٹر لالہ سدا سکھ لال تھے جب کہ ولیم ہپکیوس ناشر تھے اور حقیقت یہ ہے کہ جام جہانما دیسی زبانوں کی صحافت کے آغاز کا دروازہ ثابت ہوا ۔ جہاں تک اردو صحافت و اردو صحافیوں کا سوال ہے جنگ آزادی میں دونوں نے اہم کردار ادا کیا ۔ جس کی بہترین مثال مولوی محمد باقر ہیں جنہیں انگریزوں نے توپ کے منہ پر رکھ کر اڑادیا۔ یہ اردو صحافت ہے جس نے آزادی کے متوالوں میں انگریزوں کے خلاف جوش و جذبہ پیدا کیا ۔ مولانا حسرت موہانی نے اردو صحافت کے ذریعہ قوم کو انقلاب زندہ باد کا نعرہ دیا لیکن افسوس کہ آزادی کے بعد اردو صحافت کو اس کے مستحقہ مقام سے محروم کردیا گیا ۔ مسٹر سرینواس ریڈی نے کہا کہ اردو صحافی دیگر زبانوں کے صحافیوں کے ساتھ ’ آزادی صحافت ‘ کی جدوجہد میں حصہ لے رہے ہیں اور وہ انڈین جرنلسٹس یونین کا جزلائنفک ہیں ۔ آئی جے یو دہلی ، پنجاب ، یو پی ، بہار ، جھارکھنڈ ، مغربی بنگال ، مہاراشٹرا ، کرناٹک ، آندھرا پردیش ، جموں و کشمیر ، تلنگانہ اور دیگر مقامات کے اردو صحافیوں کے حقوق اور مفادات کے تحفظ میں سرگرم ہے اور آئی جے یو اردو صحافت کیلئے کوشش جاری رکھے گی ۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ اردو صحافت کے 200 سال کی تکمیل پر آئی جے یو مرکزی اور ریاستی حکومتوں سے درخواست کرتی ہے کہ وہ سرکاری سطح پر اردو صحافت کی 200 ویں سالگرہ تقاریب منائیں ۔