سابق ریاستی وزیر و کانگریس قائد محمد علی شبیر کا اظہار خیال
میدک۔ مسلمانوں کو شعبہ تعلیمات اور سرکاری ملازمتوں کے حصول میں 4 فیصد تحفظات کی فراہمی کے بعد اعلیٰ تعلیم کے حصول اور سرکاری ملازمتوں کو حاصل کرنے میں بڑے فائدے ہوتے آرہے ہیں۔ امسال 1100 امیدواروں نے ایم بی بی ایس میں نشستیں حاصل کرچکے ہیں۔ کانگریس کی جانب سے 4 فیصد تحفظات کے آغاز کے بعد ہر گھر میں ایک سے دو انجینئرس بن گئے ہیں۔ 4 فیصد تحفظات کی فراہمی سے متعلق آنجہانی وزیر اعلیٰ متحدہ آندھرا پردیش وائی ایس آر کے سامنے مسئلہ کو رکھا گیا تو اس وقت حیدرآباد کی مقامی جماعت نے مسلمانوں میں مساوات کے نام پر تحفظات کی فراہمی پر مخالفت کی تھی لیکن آنجہانی وزیر اعلیٰ راج شکھر ریڈی نے تحقیقات کی فراہمی سے متعلق فیصلہ کرتے ہوئے احکامات بھی جاری کردیئے۔ سابق ریاستی وزیر متحدہ آندھرا پردیش فور پرسنٹ کنگ جناب محمد علی شبیر میدک کے کرسٹل گارڈنس کاماریڈی سے تعلق رکھنے والے اپنے ایک قریبی رفیق کانگریس کارکن کی دختر کی شادی میں شرکت کیلئے آمد پر نمائندہ سیاست میدک سے ایک ملاقات میں اپنے ان خیالات کا اظہار کیا۔ سابق ریاستی وزیر جناب محمد علی شبیر کی آمد پر مقامی کانگریس قائدین کا ایک وفد صدر ٹاون کانگریس جی انجینلو گوڑ کی قیادت میں ترجمان اعلیٰ ضلع کانگریس کونسلر بلدیہ ایم انجینلو، صدر بلاک کانگریس محمد حفیظ الدین، محمد سلمان نے شال پوشی کرتے ہوئے استقبال کیا۔ جناب محمد علی شبیر نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ایندھن کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہپر ٹی آر ایس کی خاموشی معنیٰ خیز ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے ہمیشہ غریبوں کا ساتھ دیا ہے لیکن دونوں حکومتوں نے غریب اور متوسط عوام کا جینا حرام کردیا ہے اور بی جے پی حکومت ، ٹی آر ایس حکومت دولتمندوں کو مزید دولتمند بناتی جارہی ہیں۔ دونوں حکومتیں عوام دشمن پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں اور ایک ہی سکہ کے دو رخ بن گئے ہیں۔ غریب سطح غربت سے نیچے اور امیر ، امیر ترین ہوتا جارہا ہے۔