سری نگر: پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے الزام عائد کیا ہے کہ جموں وکشمیر پولیس کی سی آئی ڈی ونگ نے بھی مرکزی ایجنسیوں کی طرح کشمیریوں کو ہراساں کرنا شروع کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی لیڈر وحید الرحمن پرہ کے خلاف الزامات ثابت کرنے میں ناکام ہونے کے بعد سی آئی ڈی نے اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم کے سربراہ کو بدل دیا، کیونکہ وہ فرضی الزامات تیار کرنے کا حصہ نہیں بننا چاہتے تھے۔ انہوں نے آج اپنے ایک ٹوئٹ میں یہ بات کہی ۔انہوں نے کہا کہ ’جموں وکشمیر سی آئی ڈی بھی ان مرکزی ایجنسیوں کی فہرست میں شامل ہوگئی ہے جو کشمیریوں کو ہراساں کرنے اور انہیں فرضی کیسوں میں پھنسانے میں مصروف عمل ہیں۔ محبوبہ مفتی نے اپنے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ ‘وحید کو فرضی الزامات تسلیم کرنے کیلئے ہراساں کیا جا رہا ہے وہ چونکہ فرضی الزامات کو تسلیم نہیں کر رہا ہے لہذا اس کو انتہائی غیر انسانی حالت میں مقید رکھا گیا ہے۔ اس کے خلاف جاری تحقیقات روز اول سے ہی فراڈ اور سیاسی انتقام پر مبنی تھیں‘۔انہوں نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ جس طریقے سے وحید پرہ کے خلاف تحقیقات کی جا رہی ہیں وہ نہ صرف شرمناک ہیں بلکہ ایسے اداروں کی بدنامی کا باعث بھی ہیں جو امن و قانون کے قیام کو یقینی بنانے کے لئے بنائے جاتے ہیں۔