بچوں میں کورونا وائرس کا ملنا عام عقیدے کے منافی ہے اگرچہ وہ عام طور پر صرف ہلکے علامات ہی دکھاتے ہیں۔ نیتی ایوگ کے رکن صحت ڈاکٹر وی کے پال نے ہفتہ کو یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ اب حکومت کی طرف سے کوشش کی جارہی ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کم سن بچے انفیکشن کی زنجیر کا حصہ نہ بنیں اے این آئی کی ایک سابقہ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ وبا کی دوسری لہر میں متاثرہ بچوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ملک کے ماہرین صحت نے پہلے ہی مریض بچوں کو سنبھالنے کے لئے الرٹ کردیا ہے ، جو مہلک وائرس سے متاثر ہوسکتے ہیں۔ڈاکٹر پال نے صحافیوں کو بتایا کہ “بچوں کا معاملہ زیادہ اہم ہے … ان میں کوویڈ ہے ، لیکن علامات کم ہیں۔ وہ زیادہ تر علامات کے بغیر ہیں۔” انہوں نے کہا کہ “تاہم اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ وہ اس زنجیر کا حصہ نہ بنیں جس کے ذریعہ یہ بیماری لوگوں تک پھیل سکتی ہے۔”