مرکزی حکومت کی غلط پالیسیوں سے معیشت تباہ

   

عادل آباد میں کلکٹریٹ کے روبرو کانگریس کا احتجاجی دھرنا

عادل آباد /8 نومبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) نوٹ بندی کے دن کو یوم سیاہ بتاتے ہوئے آج کانگریس پارٹی کی جانب سے مستقر عادل آباد میں دفتر ضلع کلکٹریٹ کے روبرو بڑے پیمانہ پر دھرنا منظم کیا گیا ۔ کانگریس پارٹی ضلع صدر شریمتی جی سجاتا کی صدارت میں منعقدہ اس احتجاجی دھرنا میں سابق رکن لوک سبھا مسٹر راتھوڑ رمیش ، میناریٹی ضلع اور مسٹر ساجد خان ، ناگیش ، صادق احمد کے علاوہ سینکڑوں مرد خواتین نے شرکت کی ۔ اس موقع پر میڈیا سے مخاطب ہوکر کانگریس قائدین نے مرکزی حکومت کی پالیسیوں کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کی بناء پر ملک کے بے شمار صنعت کاروں کو نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ جس کے پیش نظر ہزاروں افراد بے روزگاری کا شکار بنے ہوئے ہیں ۔ بے روزگار نوجوانوں کو روزگار کا موقع فراہم کرنے اور بیرونی ملک سے کالا دھن لاکر ملک کے غریب افراد میں فی کس 50 ہزار روپئے بنک میں جمع کرنے کا تیقن دے کر اقتدار حاصل کرنے والی بی جے پی حکومت کی بنا پر ملک کی معیشت تباہ ہوکر رہ گئی ہے۔ ہندوستان شمار دنیا میں جہاں سر فہرست ملکوں میں کیا جاتا تھا بی جے پی حکومت کے بناء پر متاثر ہوکر رہ گیا ہے ۔ اس موقع پر کانگریس قائدین نے ریاستی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ پر الزام عائد کیا کہ ان کی من مانی کی بناء پر آر ٹی سی ملازمین حالات سے دوچار بنے ہوئے ہیں۔ گذشتہ انتخابات کے دوران ٹی آر ایس پارٹی کے سربراہ نے تلنگانہ آر ٹی سی ملازمین کو سرکاری ملازمین کا درجہ دینے کا تیقن دیا تھا ۔ آج جبکہ ریاست کا فائدہ مند ادارہ آر ٹی سی کو نقصان دہ بنایا جارہا ہے ۔ ہائی کورٹ کو فرضی اعداد و شمار کے ذریعہ گمراہ کرنے کابھی الزام عائد کیا گیا ۔ ڈبل بیڈروم اسکیم کی عدم عمل آوری مسلمانوں کیلئے 12 فیصد تحفظات کا کیا گیا وعدہ بھی برفدان کی نذر کرنے کا الزام عائد کیا ۔ بعد ازاں جوائنٹ کلکٹر شریمتی سندھیا رانی کو ایک تحریری یادداشت پیش کی گئی ۔ قبل از شریمتی جی سجاتا کے قیام گاہ سے سینکڑوں مرد و خواتین نے ایک ریالی کی صورت میں دفتر ضلع کلکٹریٹ پہونچ کر دھرنا منظم کیا ۔