حیدرآباد: گولکنڈہ پولیس اسٹیشن حدود میں پیش آئے خاتون کے قتل کے سنسنی خیز واردات میں ملوث ایک خاطی کو ٹاسک فورس پولیس نے گرفتار کرلیا۔ پولیس کمشنر حیدرآباد انجنی کمار نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 9 جون کو بی چناماں نامی خاتون کی نعش گولکنڈہ کے علاقہ سکو بائی شمشان گھاٹ سے دستیاب ہوئی تھی ۔ ابتدائی تحقیقات میں پولیس نے یہ پتہ لگایا تھا کہ مقتول خاتون کے جسم سے زیورات کا سرقہ کرلیا گیا ہے ۔ اس ضمن میں گولکنڈہ پولیس نے ایک قتل کا مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کیا تھا اور خفیہ اطلاع ملنے پر اس قتل میں ملوث 35 سالہ جی وینکٹیش متوطن ضلع محبوب نگر جو پیشہ سے میستری ہے، کو گرفتار کرلیا گیا ۔ انجنی کمار نے کہا کہ وینکٹیشن عادی شرابی ہے اور وہ مزدوروں کے اڈہ سے مزدور کو لیجا کر زیر تعمیر عمارت میں کام کروایا کرتا تھا ۔ لاک ڈاؤن کے نتیجہ میں وہ معاشی تنگی کا شکار ہوگیا تھا اور اس نے آسانی سے روپیہ کمانے کے غرض سے 9 جون کو مزدور کے اڈہ پر چناماں کو دیکھا اور اس کے کان میں طلائی ٹاپس اور پیروں میں چاندی کی چین موجود ہونے پر اپنا نشانہ بنانے کا ارادہ کرلیا ۔ وینکٹیشن نے چناماں کو مزدوری کے بہانے اسے پہلے رائے درگ میں واقع ایک سیندھی کے کمپاؤنڈ میں لے گیا اور بعد ازاں اسے حالت نشہ میں گولکنڈہ میں واقع سکو بائی شمشان گھاٹ لے جاکر اس کے سر پر آہنی سلاخ سے حملہ کر کے ہلاک کردیا ۔ خاتون کی موت واقع ہونے کے بعد اس کے جسم پر موجود 60 تولے چاندی کی چین اور پانچ گرام کے سونے کے ٹاپس کا سرقہ کر کے وہاں سے فرار ہوگیا ۔ پولیس نے اس کا پتہ لگاتے ہوئے وینکٹیش کو گرفتار کرلیا اور عدالت میں پیش کرتے ہوئے جیل بھیج دیا گیا۔